پونچھ کے منکوٹ اور مینڈھرسیکٹرمیں ہندوپاک افواج کے مابین شدید گولہ باری، کوئی جانی نقصان نہیں : دفاعی ترجمان

ستانی گولہ باری کا بھر پور جواب دیا جارہا ہے ۔

سرینگر/13مارچ: ہندوپاک افواج نے جمعہ کو پونچھ میں واقع کنٹرول لائن پر ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو گولیوں اور مارٹروں سے نشانہ بنایا۔جس کے نتیجے میں دونوں جانب سرحدی علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ہے ۔ ادھر آر پار گولہ باری کے نتیجے میںکئی کنبوں نے محفوظ مقامات کی طرف کوچ کرنا شروع کیا ہے جبکہ کئی کنبے زمین دوز بینکروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرحدی ضلع پونچھ کے منکوٹ اور مینڈھر سیکٹر میں جمعہ کو ہندوستان اور پاکستانی افواج کے مابین شدید گولہ باری ہوئی جس میں دونو ں جانب جدید اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ۔ گولہ باری کی وجہ سے دونوں جانب سرحدی علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ہے ۔ اور لوگ اپنے گھروں میں سہم کے رہ گئے ۔ اس دوران دفاعی ذرائع نے پاکستانی فوج پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے پونچھ میں آج صبح ایک بار پھر بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولہ باری کی جس کے جواب میں فوج نے بھی پاک فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے گولہ باری کی ۔ ذرائع کے مطابق دونوں افواج کے مابین فائرنگ کا واقعہ پونچھ کے مینڈھراور منکوٹ سیکٹر سے جڑے سرحدی علاقوں آج صبح پیش آیا۔ذرائع نے کہا کہ طرفین نے ایک دوسرے کیخلاف ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ادھر بھارتی فوجی ذرائع نے پاکستانی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی ۔اس دوران آزادذرائع نے بتایاہے کہ منکوٹ میںآر پار گولہ باری کے نتیجے میں کئی کنبوں نے محفوظ زمین دوز بینکروں میں پناہ لی ہے جبکہ کئی کنبے اپنے آشیانوں کو چھوڑکر نقل مکانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ دو ماہ کے دوران آج جو گولہ باری دیکھنے کو ملی یہ سخت گولہ باری تھی اور آر پار سماعت شکن دھماکوں کی آوازوں سے سرحدی آبای سمٹ گئی اور اپنے گھروں میں ہی خوف کے عالم میں چھپے رہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستانی فوج کے مابین 2003میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا گیا تھا جس کے تحت دونوں ممالک نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ سرحدوں پر امن و امان قائم کرنے کیلئے دونوں جانب گولیوں کا تبادلہ بند کیاجائے گا ۔ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کاسلسلہ اُس وقت پھر شروع ہوا جب ممبئی کے تاج ہوٹل پر حملہ ہوا تھا اور بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ یہ حملہ پاکستان کی شہہ پر کیا گیا تھا تاہم پاکستان نے اس الزام کو مسترد کیا ۔ تب سے آج تک وقفے وقفے سے سرحدوں پر دونوں جانب گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے جس میں آج تک سینکڑوں افراد دونوں جانب جاں بحق ہوئے ہیں ۔ ( سی این آئی )

Comments are closed.