ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کی رہائی ، مختلف سیاسی رہنمائوں کا خیر مقد م

پی ایس اے کا نفاذ اور نظربندی غیر قانونی ، غیر جمہوری اور غیر آئینی تھی/ ششی تھرور ، یچوری

سرینگر/13مارچ: نیشنل کانفرنس کے سرپرست اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبد اللہ پر لگائے گئے پبلک سیفٹی ایکٹ کی منسوخی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مختلف سیاسی پارٹیوں نے زور دیا کہ دیگر سیاسی رہنمائوں کو بھی رہا کیا جائے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس رہنما ششی تھرور نے عبد اللہ کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے۔جبکہ فاروق عبداللہ کی پارٹی ، نیشنل کانفرنس نے ان کی رہائی کو "جموں و کشمیر میں حقیقی سیاسی عمل کی بحالی کی سمت ایک قدم” قرار دیا ہے۔تھرور نے ایک ٹویٹ میں کہامجھے امید ہے کہ وہ جلد ہی لوک سبھا کے فرنٹ بنچ پر اپنا سٹیٹس حاصل کریں گے۔ جہاں وہ اپنی معمول کی بھرپور جوش و خروش سے اپنی ریاست اور قوم کو درپیش مسائل حل کرسکتے ہیں۔ ان کی نظربندی ایک بدنامی تھی۔سی پی آئی (ایم)کے سینئر رہنما سیتارام یچوری نے کہا کہ عبداللہ کی رہائی میں کافی تاخیر ہوئی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کا نفاذ اور نظربندی غیر قانونی ، غیر جمہوری اور غیر آئینی تھی۔ ہم سب ان کی صحت اور تندرستی کے بارے میں فکرمند ہیں۔ادھرمغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ انہوں نے عبد اللہ کی لمبی عمر کے لئے دعا کی اور امید کی ہے کہ دیگر دو سابق وزرائے اعلی عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کو جلد ہی رہا کردیا جائے گا اور فوری طور پر جمہوری عمل میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔کانگریس کے ایک اور سینئر رہنما سرل پٹیل نے کہا کہ عبداللہ کو ایک طویل عرصہ پہلے رہا ہونا چاہئے تھا۔ امید ہے کہ عمر بھی جلد رہا ہوجائیں گے۔ پیپلز کانفرنس نے بھی سری نگر سے لوک سبھا ممبر کی رہائی کا خیرمقدم کیا۔پی سی کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر عمران رضا انصاری نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ میں اس موقع پراپنے چیئرمین مسٹر سجاد لون کی رہائی کا مطالبہ بھی کرتا ہوں۔

Comments are closed.