چیف ایجکیشن آفس اننت ناگ میں دھاندلیوں اور من مانیوں کا انکشاف

تعلیمی نظام درہم برہم استاذہ پسندیدہ مقامات پر تعینات طلبہ و طالبات کا مستقبل تاریک

اننت ناگ (کےپی ایس): چیف ایجوکیشن دفتر اننت ناگ میں دھاندلی،اور من مانیوں کا انکشاف ہوا ہے،دفتر میں کئی سالوں سے تعینات ہیڈ اسسٹنس اور جونیئر اسسٹنس کی جانب سے من مانیاں عروج پر ہیں جس کی وجہ سے دفتر میں چیف ایجوکیشن آ فسر کے احکامات کو بالائے طاق رکھ کر کے خود ہی فیصلے لیے جا رہے ہیں چاہے وہ اساتذہ کی پسندیدہ جگہ پر تبدیلی ہو یا دوسرے قسم کے فیصلے ہو اس صورتحال سے دفتر میں کام کاج پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
کے پی ایس کو ایک وفد نے بتایا کہ اننت ناگ کے چیف ایجوکیشن دفتر میں بڑی مدت سے تعینات ملازمین کی من مانیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں جسکی وجہ سے اننت ناگ کے سرکاری سکولوں میں تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے ۔وفد نے نمایندے کو بتایا کہ کی چیف ایجوکیشن آفس اننت ناگ میں ہیڈ اسسٹنس اور جونیئر اسسٹنٹ چیف ایجوکیشن آ فسر کے احکامات کو بالائے طاق رکھ کر خود فیصلے لیتے ہیں ۔یہ ملازمین اساتذہ کی پسندیدہ جگہ پر ان کی تعیناتی بڑی رقم کے عوض عمل میں لاتے ہیں اور دفتر میں گنڈہ گردی کرتے ہوئے ساءیلوں کے ساتھ بد سلوقی بھی کرتے ہیں وفد کے کہنے پر جب اس نمایندے نے اس مسلے کی سچائی چیف ایجوکیشن آ فسر سے جاننے کی کوشش کی تو وہ دفتر میں موجود نہ تھے اور اس کے بعد فون بھی کیا تاہم چیف ایجوکیشن آ فسر نے فون نہیں اٹھایا۔اس کے بعد نمایندے نے محکمہ تعلیم کے ڈائیریکٹر محمد یونس ملک کو فون کے ذریعے اس مسلے سے آ گاہ کیا انہوں نے یقین دلایا کہ چیف ایجوکیشن دفتر میں ہو رہی دھاندلیوں اور من مانیوں کا جلد نوٹس لیا جائے گا اور تبدیلی سیکشن میں تعینات ہیڈ اسسٹنٹ کی تبدیلی عمل میں لائی جائے گی۔اور کسی استاد کو پسندیدہ جگہ پر تبدیل ہونےکی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہیں اور چیف ایجوکیشن اور زونل ایجوکیشن آ فسران کو جوابدہ بنایا جا رہا ہے اور سکولوں میں تعینات اساتذہ کی حاضری کو بھی یقینی بنایا جائے گا اور سکولوں میں ڈسپلن کے حوالے سے موصول ہو رہی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔

Comments are closed.