سرینگر/23فروری: خنزیری وائرس H1N1میں تشویشناک حد تک اضافہ ہونے کے ساتھ ہی صورہ سکمز میں انفلونزا وائرس سے متاثر ایک جواں سال لڑکا فوت ہوچکا ہے ۔ جبکہ اکتوبر سے اب تک 400مریضوں کے نمونے حاصل کئے گئے جن میں سے 300کو انفلونزا Bمیں مثبت پایا گیا جبکہ 100مریضوں کا ٹسٹ H1N1میں مثبت آیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سوائن فلو جس کو عرف عام میں خنزیری وائرس بھی کہا جاتا ہے یعنی H1N1اور اس کے یکساں انفلونزا بی نے میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے جس نے اب تک کئی افراد کی جان لی ہے ۔ تازہ واقع میں سکمز صورہ میںایک مریض 30سالہ نوجوان 15فروری سے ہسپتال میں داخل تھاتاہم مذکورہ شخص گذشتہ روز سنیچروار کو فوت ہوگیا ۔ اس واقع کی تصدیق کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق جان میڈیکل سپر انٹنڈنٹ نے کہا کہ اس شخص کے نمونے H1N1میں مثبت آئے تھے اور ہسپتال میں زیر علاج تھا ۔ انہوںنے مریض کی موت کو سکمز میں H1N1سے سال کی پہلی موت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برس ماہ اکتوبر میں مذکورہ وائرس میں مبتلاء دد اور مریض فوت ہوچکے تھے تاہم رواں برس یہ پہلی موت ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس وائرس کے نتیجے میں گذشتہ برس قریب 27افراد ازجان ہوچکے تھے جبکہ جموں کشمیر میں 2015سے اب تک سوائن فلو کی وجہ سے سینکڑوں اموات واقع ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہ اکتوبر سے اب تک ہسپتال میں 400مریضوں کو سوائن فلو کے ٹسٹ انجام دئے گئے جن میں سے 300مریضوں کے نتائج انفلونزا Bکیلئے مثبت آئے ہیںجبکہ 100سو کوH1N1سے متاثر پایا گیا ہے ۔ اس ضمن میں ڈاکٹر بشیر احمد ہیڈ شعبہ مائکرو بیالوجی نے کہاکہ اس ماہ انفلزا کا رجحان تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور انفلونزا میں بہت نتائج مثبت آئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ انسٹچیوٹ میں دو لیبارٹریاں قائم ہے جہاں پر انفلونزا بی اور سوائن فلو کے ٹسٹ انجام دئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے تجربہ کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ مارچ کے مہینے تک اس وائرس کے پھیلنے کا زیادہ خطرہ رہتا ہے ۔ انہوںنے اس سلسلے میںلوگوںسے اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنائیں ۔ (سی این آئی )
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.