
سرینگر/23فروری : اتوار کو مسلسل چوتھے روز بھی لائن آف کنٹرول اس وقت گولیوں کی گرگرج سے لرز اٹھی جب ہند پاک افواج کے مابین زبردست گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں کئی رہائشی ڈھانچوں کا نقصان پہنچ گیا۔ ادھر کپواڑہ ، پونچھ اور راجوری سیکٹروں میں شدید نوعیت کی گولہ باری کے باعث مقامی لوگوں میں خوف و ہراس کی لہر دو ڑ رہی جبکہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ۔۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اتوار کو ایک مرتبہ پھر ہند پاک افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں سرحدی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔ دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر ایک ہفتے سے تنائو وکشیدگی کی صورتحال میں مزید شدت آئی ہے ،کیو نکہ برصغیر کی دوایٹمی طاقتوں کی افواج کے درمیان گولہ باری تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق پونچھ اور راجوری کے کئی سیکٹروںمیں کنٹرول لائن پر واقع چوکیوں پرپاکستانی افواج نے آج صبح بھاری گو لہ باری کی۔جس کے جواب میں بھارتی فوج نے بھی گولی باری شروع کی۔ذرائع نے بتایا کہ اس واقعہ میںکئی دھانچوں کو نقصان پہنچ گیا دفاعی ذرائع نے بتایا ’پاکستان کی طرف سے مینڈھر پونچھ کے بالاکوٹ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔انہوں نے بتایاکہ دونوں ممالک کے افواج نیء ایک دوسرے پر شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں کچھ شل رہائشی علاقوں میں گر پڑے ۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی گولہ باری سے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم کچھ رہائشی ڈھانچوں کو نقصان پہنچ گیا ہے ۔ خیال رہے کہ سنیچروار کی شام ٹنگڈار اور کپواڑہ سیکٹروں میں اس وقت جنگ جیسی صورتحال پیدا ہوئی تھی جب ہند پاک افواج کے مابین شدید نوعیت کی گولہ باری ہوئی ۔ ہند پاک کے درمیان شدید نوعیت کی گولہ باری کے باعث سرحدو ں پر رہائش پر آبادی میں شدید خوف و دہشت کی لہر دوڑگئی ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا جائے ۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے دوران بین الاقوامی حد متارکہ پر ہندوستان اور پاکستانی افواج کے درمیان ایک درجن کے قریب انسانی جانوں کا زیاں ہوا ہے۔جس میں دونوں جانب فوجی اہلکاروں کے علاوہ عام شہری بھی شامل ہیں۔ادھرمعلوم ہوا ہے کہ سرحدوں پر دونوں ملکوں کے افواج کی درمیان شدید گولہ باری اور شلنگ کے تبادلے کے نتیجے میں سرحدوں پر رہائش پذیر لوگ ایک مرتبہ پھر خوف و دہشت کی لہر میں مبتلا ہو گئے ہیں۔(سی این آئی )
Comments are closed.