سڑک حادثات میں 20برسوں کے دوران 70فیصدی اضافہ

بھارت میں ہر برس 5لاکھ سڑک حادثاتے رونماء ہوتے ہیں جن میں 1لاکھ پچاس ہزار افراد ہوتے ہیں ازجان

سرینگر/21فروری : بھارت میں سڑک حادثات میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈیا میں ہر برس 5لاکھ سے زائد سڑک حادثات رونماء ہوتے ہیںجن میںہر برس 1لاکھ پچاس ہزار سے لوگ ازجان ہوجاتے ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ و ریلوے نے اپنی سالانہ رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ بیس برسوں میں انڈیا میں سڑک حادثات میں 70فیصدی اضافہ ہوچکا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنا ، تیز رفتار اور ناتجربہ کاری کے سبب سڑک حادثات بڑھ جاتے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ہر برس 5لاکھ سے زیادہ سڑک حادثات رونماء ہوتے ہیں جن میں سالانہ 1لاکھ پچاس ہزار افراد اپنی جانیں گنواء بیٹھتے ہیں ۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ سڑک حادثات میں 80فیصدی لوگ جوان ہوتے ہیں جبکہ مرنے والوں میں 18سے 22برس تک کے نوجوان شامل ہوتے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان سڑک حادثات میں قریب 2لاکھ پچاس ہزار افراد زخمی ہوتے ہیں جبکہ ان میں سے سالانہ ایک لاکھ افراد اپاہج ہوجاتے ہیں۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ بھارت میں سڑکوں کی خستہ حالی بھی سڑک حادثات کا موجب بنتی ہے جبکہ نوجوانوں کی جانب سے چلائی جانے والی گاڑیاں ، موٹر سائکل اس قدر تیز رفتار ہوتی ہے کہ ایک تو چلانے والے اپنی زندگی کیلئے خطرہ بنتے ہیں جبکہ سڑک پر چلنے والے دوسرے انسانوں کیلئے بھی یہ خطرہ پیدا کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سڑک حادثات کو روکنے کیلئے اگرچہ سرکار کی جانب سے سخت ٹریفک قوانین لائے گئے ہے تاہم اس سے سڑک حادثات کم ہونے میں کوئی فرق نہیں پڑا ۔ ادھر مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکرے نے کہا ہے کہ سرکار سڑک حادثات کو روکنے کیلئے اپنی طرف سے ہر ممکن اقدام اُٹھانے کیلئے تیار ہے ۔ انہوںنے بھارت میں بڑھتے سڑک حادثات پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سڑکوں پر تیز رفتاری سے گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی انجام دی جائے گی اور ملک کے مختلف شہروں میں بڑی قومی سڑکوں پر متحرک ٹریفک سکارڈوں کو متعین کیا جائے گا جو تیز رفتار گاڑیوں کے خلاف بروقت کارروائی عمل میں لاسکتے ہیں ۔

Comments are closed.