سرینگر/21فروری: موسم بہار سے قبل جموں سے سرینگر کی طرف آنے والے مسافروں میں غیر معمولی رش ہونے کے نتیجے میں ٹرانسپورٹروںنے لوٹ مچانا شرروع کی ہے اگرچہ جموں سے دلی، جموں سے چندی گڑھ اور دیگر علاقوں کیلئے ریٹ مقرر ہے تاہم جموں سے سرینگر کیلئے ریٹ مقرر نہ ہونے کی وجہ سے اس روٹ پر ٹرانسپورٹر مسافروں کو لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں موسم بہار قریب آنے کے ساتھ ہی جموں ،دلی اور دیگر گرم علاقوں سے کشمیری اور بیرون وادی افراد کا وادی کی طرف آنا شروع ہوگیا ہے تاہم جموں سے سرینگر چلنے والی نجی گاڑیوں کی جانب سے مسافروں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے ۔ماہ فروری کے آخری ہفتے میں وادی بھر میں تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھلنے کے امکانات ہونے کے نتیجے میں جو لوگ وادی سے باہر جاچکے ہیں جن میں کئی لوگ جموں ، دلی ، بنگلو، ممبئی اور دیگر جگہوں میں مقیم ہیں اب واپس وادی آرہے ہیںتاہم جموں پہنچ کر انہیں ٹرانسپورٹر دو دو ہاتھوں لوٹ رہے ہیں ۔ جموں سے دیگر علاقوں جیسے ، دلی ،چندی گڑھ ،ڈوڈہ، کشتواڑ،بدرواہ ، رام بن ، بانہال اور دیگر علاقوں کیلئے ریٹ مقرر ہے تاہم جموں سے سرینگر کیلئے کوئی ریٹ مقرر نہ ہونے کے نتیجے میں جموں سے سرینگر چلنے والے ٹرانسپورٹر اپنی من مانیاں کرکے جموں سے 2ہزار سے 2500روپے فی مسافر کے حساب سے وصول کررہے ہیںجس پر متعلقہ حکام تماشائی بنا بیٹھا ہے جموں سے سرینگر کی طرف آنے والے مسافروں نے اس ضمن میں سخت برہمی اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روٹ پر چلنے والی تمام گاڑی مالکان مسافروں کو لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے انہوںنے کہاکہ روڑ سے بہتر ہے کہ ہم بذریعہ طیارہ سفر کریں کیوں کہ اب ہوائی کرایہ اور گاڑی کیکرایہ میں زیادہ فرق نہیں ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.