
سرینگر/21فروری : پابندی کے باجود سوشل میڈیا کے غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف پولیس کی سائبر سیل نے وادی کشمیر میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کرنے کے پاداش میں 10افراد کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا جبکہ ایک ہزار سے زائد اکاونٹس کی جانکاری حاصل کی جا رہی ہے جو سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر رے ہیں ۔ سی این آئی کے مطابق جموں سے شائع ہونے والے ایک روزنامہ ’’ ارلی ٹائمز ‘‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر میں پابندی کے باوجود سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف پولیس کی سائبر ونگ نے کریک ڈائون کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ابھی تک 10افراد کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا گیا ہے ۔ اخبار میں شائع رپورٹ میں سائبر پولیس کے ایک سنیئر افسر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ سائبر پولیس اسٹیشن اور انسداد عسکریت پسندی یونٹ فیس بک، ٹویٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام پر ایک ہزار سے زیادہ ہینڈلز کی تحقیقات کر رہے ہیں جو افراتفری اور وادی کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔افسر نے کہا کہ یہ افراد وادی میں افواہیں پھیلا رہے ہیں، شدت پسندی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک کا غلط استعمال بھی غیر قانونی سرگرمیوں کے دائرے میں آتا ہے کیونکہ حکومت نے جموں و کشمیر میں عارضی طور پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی موت کی افواہوں کے بعد جموں و کشمیر پولیس نے سوشل میڈیا صارفین کے خلاف کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ پولیس گذشتہ تین ہفتوں میں سوشل میڈیا پر دو ویڈیوز کو وائرل کرنے والے افراد کی بھی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں گیلانی نے اپنی دفن کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور سیاسی اور مذہبی اعتقاد کے بارے میں کہا تھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردہ ویڈیوز پر گیلانی کی رہائش گاہ سے دو افراد سے پوچھ گچھ کی ہے۔ انہیں بڈگام پولیس نے حراست میں لیا تھا۔(سی این آئی )
Comments are closed.