نئی دلی/17فروری/کے این ٹی // پولیس نے عمر فیا ض نامی ایک دکاندار جس کو ایک شوٹ آوٹ میں زخمی ہونے کے بعد عسکریت پسند قرار دیا گیا تھا کو آزاد کیا۔ پولیس ذرائع نے کشمیر نیوز ٹرسٹ کو بتایا کہ عمر فیاض جو 5فروری کو ایک معرکہ آرائی میں گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا اور اہسپتال میں زیر علاج تھا کو رہا کر دیا گیا ہے اوراس کے پہرے پر سیکورٹی ہٹا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پانچ فروری کو لاوئے پورہ سرینگر میں دن دھاڑے شوٹ اوٹ کے دوران الگ الگ تنظیموں سے وابستہ دو عسکریت پسند واگام بجبہارہ کے خطیب اور ارتھ بڈگام کے ضیا الرحمان ہلاک جبکہ ایک سی آر پی ایف اہلکار بھی مارا گیا تھا۔ اس شوٹ آوٹ کے دوران ایک شہری عمر فیاض گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا جسے پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ مذکورہ نوجوان سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اہسپتال میں پولیس اہلکاروں کی نگرانی میں زیر علاج تھا۔ اس معرکہ آرائی کے فوراً بعد پولیس و سی آر پی ایف نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ زخمی شدہ نوجوان ایک عسکریت پسند ہیں اور ان سے پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ پولیس کے اس دعویٰ کو زخمی شدہ نوجوان کے گھر والوں نے روز اول سے ہی غلط قرار دیا تھا اور عمر فیاض کو بے قصور بتایا تھا۔ انھوں نے کئی بار پولیس کے اس دعویٰ کے خلاف احتجا ج بھی کیا تھا۔ پولیس ذرائع نے کے این ٹی کو تحقیقات کے بعد عمر فیاض بے قصور ثابت ہوا اور اس کو آزار کر دیا گیا۔ عمر فیاض کے بھائی عادل احمد نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے بھائی کو آزاد کیا گیا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ عمر فیاض کو اہسپتال سے ڈسچارج کیا جاچکا ہے اور وہ صحت یاب ہو رہے ہیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.