کشمیر میں تین سابق وزرائے اعلیٰ کی نظر بندی کے چھ ماہ مکمل ; کیا یہی جمہوریت ہے اور کب تک ایسا چلے گا / پرینکا گاندھی کے مرکزی سرکار پر تیکھے وار

سرینگر /05 فروری/سی این آئی جموں کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ کے چھ ماہ جیل میں مکمل ہونے اور ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی لہر کے چلتے کانگریس کی جنر ل سیکرٹری پرینکا گاندھی نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے جموں کشمیر میں سیاسی لیڈران کی نظر بندی کے چھ ماہ مکمل ہوئے اور سی اے اے کے خلاف ملک میں احتجاجی کی لہر جاری ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق جموںکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد کشمیر میں نظر بندی تین سابق وزاء اعلیٰ ڈاکٹر فاروق ، عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کی نظر بندی کے چھ ماہ مکمل ہو ئیے ۔ جموں کشمیر میں سیاسی لیڈران کی نظر بندی کے چھ ماہ مکمل ہونے اور ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کے چلتے بھاجپا سرکار کو کانگریس کی جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ سماجی وئب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں پرینکا گاندھی نے لکھا ’’ کیا یہی جمہوریت ہے ‘‘ َ ۔ انہوں نے جموں کشمیر میں نظر بند سیاسی لیڈران اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی مثال دیکھتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سے مرکزی سرکار ملک بھر میں جمہوریت کے بڑے بڑے دعویئے کر رہی ہے اور دوسری طرف جموں کشمیر میں سیاسی لیڈران کی نظر بندی کو چھ ماہ بھی مکمل ہوئے جبکہ ملک بھر میں سی اے سے کے خلاف عوامی غم و غصہ جاری ہے ۔ انہوں نے سوال پوچھتے ہوئے لکھا کہ ’’ کیاں ہمیں ابھی بھی جمہوری ملک میں رہتے ہیں ، اور کب تک ایسا چلے گا ـ‘‘۔ خیال رہے کہ جموں کشمیر سے پانچ اگست کو دفعہ 370ہٹانے کے بعد سابق وزرائے اعلیٰ سمیت درجنوں سیاسی لیڈران کو نظر بند کیا گیا جن میں سے ابھی بھی کئی ایک نظر بند ہی ہے ۔

Comments are closed.