آج سے شروع ہو رہا پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن ہنگامہ خیز ہونے کا امکان، یکم فروری کو مرکزی وزیر خزانہ عام بجٹ پیش کریں گی

اجلاس کے دوران شہریت ترمیمی قانون اور کشمیر کی صورتحال پر اپوزیشن حکومت کو گھیرے گی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے بھی لائحہ عمل مرتب کیا
سرینگر30جنوری//یو پی آئی // آج سے شروع ہو رہا بجٹ سیشن ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے کیونکہ اپوزیشن پارٹیوں نے اس اجلاس کے دوران شہریت ترمیمی قانون اور کشمیر کی صورتحال پر حکومت کو گھیرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ نائب صدر اور لوک سبھا کے سپیکر نے سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی کہ سیشن کے دوران ربط و ضبط کو بنائے رکھا جائے۔ معلوم ہوا ہے کہ اسی سیشن کے دوران ہی جموںوکشمیر کا سالانہ بجٹ بھی پاس کیا جا ئے گا ۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن آج سے شروع ہو رہا ہے ، حکومت نے سبھی تیاریاں مکمل کیں ہیں ۔ نمائندے کے مطابق 31جنوری کے روز صدر ہند رام ناتھ کوند مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے جس کے اگلے روز یعنی سنیچر کے دن مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رام پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بجٹ پیش کرئے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کے سوالوں کاجواب دینے کی خاطر تمام انتظامات کئے ہیں اور سبھی وزراءکو اس حوالے سے تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ بجٹ سیشن کے دوران ربط و ضبط کو بنائے رکھنے کی خاطر نائب صدر ہند وینکایا نائیڈو اور لوک سبھا سپیکر اوم برلا نے سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی جس دوران اُنہیں بتایا گیا کہ بجٹ سیشن کے دوران لوگوں کے مسائل حل کرنے پر توجہ مبذول کی جانی چاہئے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندوں نے نائب صدر ہند کو یقین دلایا کہ بجٹ سیشن کو بہ احسن خوبی پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر اپوزیشن بھر پور ساتھ دیں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ سیشن غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ملک کی گرتی معیشت اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لوگوں میں پائی جارہی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے کو بڑ ھا چڑھا کر پیش کرئے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ کانگریس کے ارکانِ پارلیمنٹ کی بھی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران شہریت ترمیمی قانون اور کشمیر کی موجودہ صورتحال کو لے کر حکومت کو گھیرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون اور کشمیر کے معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کو گھیرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کانگریس کے ارکانِ پارلیمان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی قانون کا مدعا زور و شور سے اُٹھائیں کیونکہ یہ ملک کی خود مختیاری کا مسئلہ ہے۔ کانگریس ترجمان نے نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ بجٹ سیشن کے دوران نہ صرف شہریت ترمیمی قانون کو اُٹھایا جائے گا بلکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر بھی حکومت کو گھیرنے کی بھر پور کوشش کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون ملک کے مسلمانوں کے خلاف ہے لہذا کانگریس اس پر چپ نہیں رہے گی بلکہ دونوں ایوانوں میں اس مسئلے کو زور و شور سے اُٹھایا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ اگر حکومت واقعی میں شہریت ترمیمی قانون پر بات کرنا چاہتی ہے تو اُنہیں سب سے پہلے شاہین باغ میں پچھلے ڈیڑھ ماہ سے ہڑتال پر بیٹھیں خواتین کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ شاہین باغ کی خواتین شہریت ترمیمی قانون کو ہٹانے پر بضد ہے لہذ ا حکومت کو لوگوں کی رائے کا احترام کرکے اُن سے مذاکرات کرنے چاہئے تاکہ اس سارے مسئلے کو حل کیا جاسکے۔ ادھر بجٹ سیشن کے دوران ہی جموںوکشمیر یوٹی کیلئے بھی سالانہ بجٹ پاس کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس بار جموںوکشمیر کا بجٹ ایک لاکھ کروڑ روپیہ ہونے کا امکان ہے جس میں مرکزی معاونت والی اسکیموں سے جموںوکشمیر کو فوائد پہنچانے کی خاطر کثیر رقم مختص رکھی گئی ہے۔

Comments are closed.