معمول کی زندگی متاثر ، بس اسٹینڈ ترال میں معمولی نوعیت کی جھڑپیں
سرینگر : شبانہ چھاپوںکے دوران دو امامو ں کی گرفتاری کے خلاف جنوبی قصبہ ترال میں مکمل ہڑتال سے معمول کی زندگی متاثر رہی ۔ اسی دوران بس اسٹینڈ ترال میں ہڑتال کے بیچ معمولی نوعیت کے سنگبازی کے واقعات بھی پیش آئے ۔ سی این آئی کو نمائندے نے ترال سے اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی قصبہ ترال میں فورسز نے شبانہ کارورائی کے دوران دو مقامی اما م خطیب کی گرفتار ی عمل میں لائی ۔ معلوم ہوا ہے کہ سنیچروار اور اتوار کی درمیانی رات کو پولیس و فسرسز کی بھاری جمعیت نے مولانا نور احمد ترالی چیرمین دارالعلوم نور اسلام ترال اور غلام بنی مولوی خطیب جامع مسجد ڈاڈسرہ ترال کے گھروں پر چھاپہ مار کارروائی عمل میں لاکر دونوں کی گرفتاری عمل میں لائی ۔ معلوم ہوا ہے کہ دونوں کی گرفتاری کے خلاف قصبہ ترال میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں تمام تجارتی و کاروباری سرگرمیاں متاثر رہی جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل وحمل بھی غائب دہی ۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ ہڑتال کے بیچ سیول سوسائیٹی ممبران ترال نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے فورسز کارورائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ دونوں کی رہائی جلد از جلد عمل میں لائی جائے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہڑتال کے بیچ نوجواجوں کی ٹولیوں نے جنرل بس اسٹینڈ ترال میں احتجاجی مظاہرے کئے اور فورسز پر پتھراو کیا جس دوران فورسز نے انہیں منتشر کرنے کیلئے معمولی طاقت کا استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے ۔خیال رہے کہ مرکزی سرکار کی طرف سے جماعت اسلامی تنظیم پر پابندی عائد کرنے کے بعد دو سو سے زائد جماعت اسلامی لیڈران اور کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جبکہ مزید کارکنوں کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔(سی این آئی )
Comments are closed.