سرینگر/24جنوری: جموں وکشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل کیلئے محسن کشمیر مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے جو روڑ میپ مرتب کیا ہے، اُس پر عمل درآمد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ریاست سمیت خطے میں امن و امان کی فضاء قائم ہوسکے اور یہاں کے لوگ موجودہ تباہ کن دور سے نجات مل سکے۔ سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے آج پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان، شمیمہ فردوس، جاوید احمد ڈار، پیر آفاق احمد، عرفان احمد شاہ اور شوکت احمد میر کے علاوہ کئی لیڈران موجود تھے۔ علی محمد ساگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیشنل کانفرنس نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے روڑ میپ (اٹونامی) تیارکیا ،جسے اسمبلی کے ایوان میں دوتہائی اکثریت سے منظوری بھی ملی۔ موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ریاست سے چھینی گئی اندرونی خودمختاری بحال کی جائے اور اس کیلئے اٹانومی کے مسودے کو اپنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی ایک ایسا واحد حل ہے جو جموںوکشمیر کے تینوں خطوں کیلئے قابل قبول ہوگا۔ نیشنل کانفرنس کے اٹانومی مسودے کو برصغیر ہند پاک سمیت دنیا کے کئی ممالک کے لیڈران سے پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ علی محمد ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کا ساتھ یہ بھی موقف رہا ہے کہ اگر اٹانومی سے بہتر حل کسی کے پاس ہے، جو جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کے لوگوں کیلئے قابل قبول ہو ، ہم اُسے سر خم کرکے تسلیم کریں گے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ جب تک دونوں پڑوسیوں کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم نہیں ہونگے تب تک یہاں دیرپا امن قائم نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہاکہ نئی دلی کو چاہئے کہ وہ وقت ضائع کئے بغیر پاکستان اور مسئلہ کشمیر کے دیگر متعلقین کیساتھ بات چیت کا عمل شروع کریں تاکہ کشمیری اس دلدل سے نکل جائیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور چودھری محمد رمضان نے اپنے خطاب میں 25جنوری 1990کے ہندوارہ قتل عام کے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ان ہلاکتوں میں براہ راست ملوث تھے وہی آج لوگوں کے ہمدرد بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم کے دلوں میں ہندوارہ جیسے قتل عام کے زخم ہمیشہ ہرے رہیں گے۔ چودھری محمد رمضان نے کہا کہ 1990میں پی ڈی پی کے بانی نے نئی دلی میں بیٹھ کر کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جبکہ 2016سے لیکر آج تک اسی جماعت نے بھاجپا کیساتھ مل کر ظلم و ستم کے ماضی میں قائم کئے گئے اپنے ہی ریکارڈوں کومات کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے قیام سے لیکر آج تک کشمیر میں خون بہنے کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے۔ پی ڈی پی اور بھاجپا کے آلا کار اقتدار کے مزے لوٹے میں مصروف تھے جبکہ عام لوگوں کو گولیوں، پیلٹ گنوں، ٹیئر گیش شیلوں اور دیگر خودکار ہتھیاروں کی نذر کیاجارہا تھا۔ اقتدار میں رہتے ہوئے نہ تو پی ڈی پی اور نہ ہی بھاجپا کے آلاکاروں کو عوام یاد تھے، بس جونہی کرسی چھن گئی، انہیں عوام یاد آنے لگے۔ چودھری محمد رمضان نے لوگوں کو ایسے افراد سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی جو جموں وکشمیر کی وحدت ، انفرادیت ،اجتماعیت اور مسلم اکثریتی کردار کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اجلاس میں جوائنٹ صوبائی سکریٹری غلام نبی بٹ، ٹریڈ یونین آرگنائزرغلام نبی وانی تیل بلی، ضلع سکریٹری سرینگر قیصر جلالی، نائب صدر ضلع خواتین ونگ رخصانہ کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.