سرینگر/23جنوری : کپوارہ میں محکمہ صحت کا نظام بُری طرح سے بگڑ گیا ہے ضلع میں سب سے زیادہ سب طبی مراکز ہونے کے باوجود لوگوں کو بہتر طبی سہولیات بہم نہیں ہے کہیں پر ڈاکٹروں کی کمی تو کہیں پر ادویات اور دیگر بنیاد ی سہولیات کا فقدان ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرحدی ضلع کپوارہ میں لوگوں کو طبی سہولیات کے حوالے سے کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ضلع میں وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کی بنسبت سب سے زیادہ طبی مراکز قائم ہیں جن میں سب ڈسٹرکٹ ہسپتال ، سب سنٹر اور دیگر مراکز شامل ہیں لیکن محکمہ کے بگڑے نظام کی وجہ سے لوگ کافی پریشان ہے ۔ سب ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں ماہر ڈاکٹر سپیشلسٹوں کی کمی ہیلتھ سنٹروڈاکٹروں کی عدم دستیابی ہے۔ پرایمری ہیلتھ سنٹر ہرے کپوارہ میں جو کہ چھ علاقوں پر مشتمل ایک گنجان بستی کیلئے ہیں میں ایک بی یو ایم ایس ڈاکٹر تعینات ہیں جو آبادی کے لحاظ سے ناکافی ہے ۔ وہاں آنے والے مریضوں کو بغیر علاج ہی 3کلو میٹر کا سفر طے کرکے کرالپورہ سب ڈسٹرکٹ ہسپتال علاج و معالجہ کیلئے جانا پڑتا ہے ۔ جبکہ پرائمری ہیلتھ سنٹر آوارہ کا حال اس سے مختلف نہیں ہے ۔فارکن اور کچہامہ کی ہزاروں کی آباد ی کیلئے ایک سب سنٹر ہیں جس میں طبی اور نیم طبہ عملہ کبھی حاضر نہیں ہوتا۔ سرحدی علاقہ کیرن میں لوگ طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے شدید مشکلات سے دوچار ہیں ۔ ٹیٹوال اور چترکوٹ ہیلتھ سنٹروں میں ڈاکٹر موجود ہی نہیں ہے اور غیر طبی افراد ڈاکٹر کے فرائض انجام دیتے ہیں ۔سب ڈسٹرکٹ ہسپتال کرالپورہ میں کوئی ماہر امراض خواتین ڈاکٹر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے زنانہ امراض میں مبتلا خواتین کو ڈسٹرکٹ ہسپتال ہندوارہ یا سرینگر کے لل دید ہسپتال کا رُخ کرنا پڑتا ہے ۔ ضلع میں طبی سہولیات کے حوالے سے سرکار کی جانب سے کئے جارہے وعدے اور دعوے زمینی سطح پر کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.