ہوائی سفر کے کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے ملکی سیاح وادی آنے سے کتراتے ہیں
سرینگر/22جنوری/: وادی میں برفباری کے نتیجے میں اگرچہ غیر ریاستی سیاح کشمیر کی سیر کیلئے راغب ہوجاتے ہیں تاہم ہوائی جہازکرایہ میں حد سے زیادہ اضافہ ہونے کی وجہ سے سیاح یہاں آنہیں سکتے ہیں جس پر سیاحت سے جڑے افراد سے سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں موسم گرما میں ہوائی کرایہ زیادہ نہیں ہوتا ہے لیکن برفباری کے ایام میں ہوائی کرایہ میں حد سے زیادہ اضافہ کیا جاتا ہے جو سیاحوں کیلئے گراں ثابت ہوتا ہے اور وہ یہاں آنے کو ترجیح نہیں دیتے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میںسیاحت کو گذشتہ کئی برسوں سے کافی دھچکہ لگا ہے جس کیلئے کافی حد تک حالات کے علاوہ سرکار اور نیشنل میڈیا کا منفی پروپگنڈا کارفرما رہتا ہے ۔ اس کے باوجود بھی موسم سرماء میں برفباری کے دنوں غیر ریاستی سیاح برف کودیکھنے کیلئے کشمیر کی طرف راغب ہوجاتے ہیں اور گلمرگ، سونہ مرگ، پہلگام اور دیگر جگہوں پر برف باری کا لطف اُٹھاتے ہیں جس کی وجہ سے سیاحت میں نئی جان آجاتی ہے اور سیاحت سے جڑے افراد کے چہرے بھی خوشی سے کھل اُٹھتے ہیں لیکن برفباری کے دوران کشمیر کیلئے ہوائی کرائیوں میں بے حد اضافہ کیا جاتا ہے اور جہاں موسم گرما میں سرینگر سے دلی اور دلی سے سرینگر تک ہوائی ٹکٹ تین ہزارسے پانچ ہزار تک ہوتی ہے وہیں پر برفباری کے دوران اس کرایہ میں بے حد اضافہ کیا جاتا ہے اور سرینگر سے دلی اور دلی سے سرینگر کرایہ 20ہزار سے زائد کردی جاتی ہے ۔ہوائی کرایہ میں اس قدر بے تحاشہ اضافہ ہونے کی وجہ سے ملکی سیاح یہا ں نہیں پاتے ہیں جس کے سبب سیاحت کو دھچکا لگ جاتا ہے ۔ اس ضمن میں سیاحت سے وابستہ افراد جن میں دکانداروں ، شکارہ والوں ہوٹل اور رستوران مالکان کے علاوہ ہائوس بوٹ مالکان نے کہا ہے کہ ایک طرف سرکار واد ی کشمیر کی سیاحت کو بچانے میں ناکام ہوچکی ہے اور سیاحت کے فروغ دینے کیلئے زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیاجاتا ہے وہیں پر اگر قدرتی مناظر اور برفباری کے شوقین موسم سرماء کے برفباری کے دنوں میں یہاں آنے کیلئے تیار ہوتے ہیں لیکن ہوائی جہاز کے کرائیوںمیں حد سے زیادہ اضافہ ہونے کی وجہ سے اکثر سیاح یہاں آنے سے کتراتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ یہاں کے حالات سے ڈرکر نہیں بلکہ ہوائی جہاز کی کرائیوں سے ڈر کر سیاح یہاں آ نہیں سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ وادی میں تازہ برفباری کی وجہ سے یہاں کی دم توڑتی سیاحت میں نئی جان آئی تھی اور گذشتہ دوماہ کے دوران یہاں پر کافی سیاحوںنے سیر کی اور برفباری کا لطف اُٹھاتے ہوئے جنت کشمیر کو دنیا میں لاجواب جگہ قراردیا ہے تاہم موسم کی ابتر صورتحال کے نتیجے میں ہوائی جہاں کی کرائیوں میں کافی اضافہ ہوگیا ہے ۔ موسم گرما میں جو ہوائی ٹکٹ تین ہزار سے پانچ ہزار تک ہوتی تھی آج بیس سے پچیس تیس ہزار روپے ہوتی ہے جس کی وجہ سے سیاحت کو بھی دھچکہ لگا ہے ۔ اس ضمن میں سیاحت سے جڑے افراد نے ریاستی گورنر سے اپیل کی ہے کہ وادی کشمیر کی دم توڑتی سیاحت کو بچانے کیلئے ہوائی جہاں کمپنیوں کو اپنی من مانیاں نہ کرنے کی صلاح دیں تاکہ متوازن کرایہ وضع کی جائے تاکہ سیاحوں کو ہوائی کرایہ گراں نہ گزرے ۔
Comments are closed.