اجودھیا میں رام مندرتعمیرکولے کراتوارکو وشوہندو پریشد (وی ایچ پی) نے دھرم سبھا کا انعقاد کیا ہے۔ شیو سینا نے بھی اس پرایک تقریب منعقد کی ہے۔ اس درمیان یوگ گرو بابا رام دیونے بڑا بیان دیتے ہوئے رام مندرتعمیرکی وکالت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ زمین ایکوائرکرکے رام مندرکی تعمیرہونی چاہئے۔
ہفتہ کو پتنجلی گروکل میں منعقدہ تقریب کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں بابا رام دیو نے کہا کہ رام مندرتعمیرکے دوہی متبادل ہیں۔ یا توپارلیمنٹ قانون بنائے یا لوگ پھرخود مندرتعمیرکریں۔ اگرلوگ خود مندرتعمیرکریں گے توکہا جائے گا کہ قانون ہاتھ میں لیاجارہا ہے۔ اس سے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگڑنے کا بھی خدشہ ہے، ایسے میں سب سے بہترمتبادل قانون ہے۔
بابا رام دیو نے کہا کہ”حکومت جیسے سڑک، کالج، ایئرپورٹ کے لئے اراضی ایکوائرکرتی ہے، اسی طرح سے رام مندرکی تعمیرکولےکربھی زمین ایکوائرکرکے اسے رام مندرٹرسٹ کوسونپ دی جانی چاہئے۔ ٹرسٹ میں ہندواورمسلم دونوں کی نمائندگی ہونی چاہئے۔
رام دیونے یہ بھی کہا کہ لوگ بی جے پی یا نریندرمودی کی مخالفت کرسکتے ہیں، لیکن رام کی وطن میں کوئی مخالفت نہیں ہے۔ کیونکہ شری رام توہم سبھی کے ہیں۔ یہ زمین نہیں ضمیرسے جڑا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کی تاخیرسے لوگوں کے صبرکا پیمانہ لبریزہورہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہم آہنگی بنی رہے۔ اس کے لئے قانون ہی واحد ذریعہ ہے۔ محب وطن اوررام بھکت نریندرمودی کومندرتعمیرکولے کرقانون لانے میں تاخیرنہیں کرنی چاہئے۔ کیونکہ جمہوریت میں پارلیمنٹ سے بڑا کوئی مندرنہیں ہے۔
Comments are closed.