سیمسنگ میں کام کے دوران 240 ملازمین کو ہوا کینسر ، ہر متاثر کو 35 لاکھ روپئے دے گی کمپنی
جنوبی کوریا کی سیمسنگ الیکٹرانک کو لیکر ایک بڑا معاملہ سامنے آیاہے۔ کمپنی کے سیمی کنڈکٹر بنانے والی فیکٹریوں کے کئی مزدوروں کو کینسر سمیت کئی بیماری ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ جس کو لیکر مزدوروں نے کورٹ میں کیس کیا اور پھر کمپنی نے اس کو لیکر معافی مانگی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی نے سبھی مزدوروں کو 1.33 لاکھ ڈالر ہر ایک شخص کو (95لاکھ روپئے ) دینے کیلئے بھی کہا ہے۔
یہ تنازع ایک دہائی سے زیادہ وقت سے چل رہا تھا جو اب ختم ہواہے۔ اس کو لیکر کمپنی کے نائب صدر کم کی نیم نے کہا ، ” ہم ان ملازمین اور ان کے اہل خانہ سے دل سے معافی مانگتے ہیں جنہیں کینسر کی بیماری ہوئی” کم نے آگے کہا ” ہم اپنے سیمی کنڈکٹر اور ایل سی ڈی کارخانوں میں ہیلتھ رسک کا ٹھیک سے انتظام کرنے میں ناکام رہے تھے’۔
بتادیں کہ 240 لوگ بیمار پڑے ۔ دنیا کی سب سے بڑی موبائل فون اور چپ بنانے والی کمپنی سیمسنگ کے سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے کارخانے میں کام کرنے والے قریب 240 ملازمین کام کرنے کے دوران بیمار پڑے ہیں۔ اس میں سے قریب 80 کی موت ہو گئی۔ یہ ملازمین 16 طرح کے کینسر سے متاثر ہیں۔ اس میں بھی کچھ کے بچوں کو بھی اس طرح کی بیماریاں ہوئی ہیں۔ یہ معاملہ 1984 سے جڑا ہے اور اس کا پہلی مرتبہ انکشاف 2007 میں ہوا تھا۔
اس کے خلاف مہم چلانے والے گروپوں کے مطابق اس سلسلے میں اس مہینے کےآغاز میں کمپنی نے ایک معاوضہ کی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ اس پالیسی کے مطابق سیمسنگ ہر متاثرہ ملازمین کو 15 کروڑ وان (1،33،000ڈالر) کا معاوضہ دے گی۔
Comments are closed.