سرینگر:(پی آر )مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے جنوبی ضلع پلوامہ کے شادی مرگ میں گولیوں کے تبادلے کے دوران ایک جواں سال حاملہ خاتون مسمی فردوسہ اہلیہ خورشید احمد شیخ کو بے دردی سے شہید کر دینے کے سانحہ کیخلاف سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسکی پر زور مذمت کی ہے ۔
بیان کے مطابق قائدین نے جواں سال خاتون اور حمل میں پرورش پانے والی چھ ماہ کی ننھی کلی جسے ابھی دنیا میں بھی آنا نصیب نہیں ہوا تھا کی شہادت کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک حد درجہ المناک اور تکلیف دہ واقعہ ہے اور اللہ تعالیٰ سے ہماری دعا ہے کہ وہ مرحومہ کے شوہر خورشید احمد شیخ اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل اور مرحومہ کو جنت الفردوس عطا کرے۔
قائدین نے جنوبی ضلع پلوامہ کے ترچھل لاسی پورہ گاﺅں میں فوج کے یلغار ،مکانات کی توڑ پھوڑ اور بلا امتیاز مکینوں کو شدید زد وکوب کرنے کے نتیجے میں دو خواتین سمیت 15افراد کو بری طرح زخمی کر دینے کی کارروائی کو بربریت کی انتہا قرار دیتے ہوئے کہاکہ سرکاری فورسز اور فوج کشمیر میںنافذکالے قوانین کے بل پراپنے کو حاصل لامحدود اختیارات کے سبب اور باز پرس(Accountability) کے عمل سے اپنے کو مبرا سمجھنے کی وجہ سے جب چاہیں جہاں چاہیں اور جسے چاہیں اپنی پر تشدد کارروائیوں اور جارحیت کا نشانہ بنا ڈالتی ہےں جو از حد تشویشناک اور قابل مذمت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ کا یہ بدترین المیہ ہے کہ کشمیری عوام سرکاری دہشت گردی کے نتیجے میں ظلم و تشدد اور جبر واستبداد کے ایک بدترین دور سے گزارے جا رہے ہیں ، عوام پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، مزاحمتی قائدین کی پر امن سیاسی سرگرمیوں پر پہرے بٹھا دیئے گئے ہیں، طاقت کے بل پر نوجوانوںکو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے ، حریت پسندوں کی گرفتاریوں کا اندھا دھند سلسلہ جاری ہے ، ہر چہار سو خوف و دہشت اور ہراسانیوں کا ماحول برپا کیا گیا ہے اور خونریزی کا نہ تھمنے والا سلسلہ بھی برابر جاری ہے اور آئے روز کسی نہ کسی بہانے نہتے کشمیریوں کے خون سے سرزمین کشمیر کو لالہ زار بنایا جارہا ہے ۔
قائدین نے کہا کہ اس تمام تر افسوسناک اور کربناک صورتحال کی اصل وجہ طاقت اور تشدد سے کشمیریوں کے جذبات اور احساسات کو دبانا اور انہیں اپنے پیدائشی حق ، حق خودارادیت کی منصفانہ تحریک سے باز رکھنا ہے
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل اور اپنے جابرانہ قبضے کو دوام بخشنے کیلئے کشمیر میں ظلم و جبر اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کی ایک بھیانک تاریخ رقم کررہی ہے اور کشمیریوں کی جائز آواز اور مطالبے کوکمزور کرنے کیلئے تمام تر مذموم حربے استعمال کئے جارہے ہیں۔
بیان میں ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں کشمیری عوام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقوام عالم سمیت انسانی حقوق کی مسلمہ بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں سے آگے آکر کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق دلانے اور انہیں نسل کشی سے بچانے کیلئے اپنا موثر کردارادا کرنے کی اپیل کی گئی۔
بیان میں بھارت کے مختلف شہروں کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء، روزگار کے لئے مقیم کشمیریوں اور تاجر برادری کے تحفظ کے حوالے سے فکر و تشویش کا اظہار کیا گیا اور متعلقہ حکومتوں اور اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ ان کے جان و مال کے تحفظ سلامتی کویقینی بنانے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.