جنوبی کشمیر میں آبادیوں پر فورسز کا قہراورانسانی حقوق کی بدترین پامالیاں ناقابل قبول:اینسی

حاملہ خاتون کی ہلاکت پر نیشنل کانفرنس کا رنج و الم

سرینگر:نیشنل کانفرنس نے شادی مرگ پلوامہ میں کراس فائرنگ میں حاملہ خاتون کے جاں بحق ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا اور اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

پارٹی کے جنوبی زون صدر بشیر احمد ویری اور ضلع صدر پلوامہ غلام محی الدین میر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں جاں بحق ہوئی حاملہ خاتون کے لواحقین کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے ایسے واقعات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں، لوگ اب اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں۔ جنوبی کشمیر کی صورتحال کو انتہائی مخدوش قرار دیتے ہوئے دونوں لیڈران نے کہا کہ آئے روز انکاﺅنٹروں، کریک ڈاﺅنوں ، چھاپہ مار کارروائیوں، گرفتاریوں ، توڑ پھوڑ اور تشدد کے واقعات سے یہاں دہشت کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کی جانب سے آبادیوں میں گھس کر بلا لحاظ عمر وجنس لوگوں کی مارپیٹ کرنا معمول بن گیا ہے۔ خوف و دہشت کا ایسا ماحول ہے کہ اب لوگوں نے اپنے گھر بار چھوڑ کر ہجرت کرنا شروع کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترچھل پلوامہ میں گذشتہ روز ہوئے بارودی دھماکے کے بعد فورسز نے علاقے کی وسیع آبادی کا 6گھنٹے تک زدو کوب کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ اس دوران 8خواتین سمیت 16افراد زخمی ہوئے، 4درجن مکانوں اور دو درجن گاڑیوں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ نیشنل کانفرنس لیڈران نے کہا کہ انسانی حقوق کی ایسی بدترین پامالیوں سے حالات کی بہتری کی کوئی اُمید نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ایسے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور مرکز و ریاستی حکومت پر زور دیتی ہے کہ ایسی کارروائیوں پر فوری طور پر روک لگائی جائے۔ پارٹی لیڈران نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم ہند کشمیریوں کو گلے لگانے کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب اُن کی افواج کشمیریوں کا تہیہ تیغ کرنے میں مصرف ہیں۔

نیشنل کانفرنس ضلع پلوامہ کے یوتھ صدر جاوید رحیم بٹ نے بھی حامہ خاتون کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ضلع میں جاری فورسز کی ہڈبونگ کو ناقابل قبول قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے آئے روز آبادیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے وہ مستقبل میں خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے ریاستی گورنر اور پولیس سربراہ سے اپیل کی کہ وہ ذاتی مداخلت کرکے فورسز کی طرف سے آبادیوں میں گھس کر تھوڑ پھوڑ اور مارپیٹ کے واقعات پر فوری روک لگائیں۔

Comments are closed.