سرینگر17اکتوبر/: پاکستانی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد کی جانب سے قصورکی سات سالہ زینب قتل کیس سمیت12 بچیوں کے قاتل عمران کے بلیک وارنٹ جاری کیے گئے تھے جس کے بعد عمران کوکوٹ لکھپت جیل میں آج علی الصبح پھانسی دیدی گئی۔مجرم عمران کو پھانسی کے بعد زینب کے والد نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ دیے گئے وقت پرمجرم کو لٹکایا گیا، مجرم کے ورثا کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوئی، مجرم کے چہرے پر ندامت نہیں تھی، میں نے آنکھوں کے سامنے مجرم کو انجام پر پہنچتے دیکھا اوردرندہ بے خوف ہو کرتختہ دار تک آیا۔زینب کے والد نے کہا کہ مجرم آدھا گھنٹا تخت دارسے لٹکا رہا، جو بھی ایسا فعل کرے اس کا یہ انجام ہونا چاہیے جب کہ سکون اللہ کی ذات نے دینا ہے۔اس سے قبل مجرم عمران نے سپریم کورٹ میں اپنی سزائے موت کے خلاف اپیل دائرکی تھی تاہم سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے اپیل خارج کردی تھی۔دوسری جانب زینب کے والد نے لاہورہائی کورٹ میں مجرم کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ حکومت کو کرنا ہوتا ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.