ویٍڈیو: سرینگر مسلح تصادم میں 2 عسکریت پسند، ایک پولیس اہلکار اور ایک عام شہری ازجان

 

 

 سرینگر کے پائین شہر کے علاقہ فتح کدل میں بدھ کی صبح سکیورٹی فورسز اورعسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والے مسلح تصادم میں 2 عسکریت پسند، ایک عام شہری اور ایک پولیس اہلکار ازجان ہو گئے۔

اسکیورٹی فورسز نے مسلح تصادم کے مقام پر اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مصروف تقریباً ایک درجن فوٹو و ویڈیو جرنلسٹس کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایاہے۔ سکیورٹی فورسز کی مارپیٹ سے کئی صحافی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کشمیر کی مختلف صحافتی تنظیموں نے سکیورٹی فورسز کے صحافیوں کے تئیں رویے کی شدید مذمت کی ہے۔

سرکاری ذرائع نے مسلح تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ :”پائین شہر کے فتح کدل کے سید علی اکبر میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر سکیورٹی فورسز نے بدھ کی صبح مذکورہ علاقہ کو محاصرے میں لے لیا۔

انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کا ایک گروپ جب مشتبہ مکان کے نزدیک پہنچا تو اس میں چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔”

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر مسلح تصادم شروع ہوا جس میں دو عسکریت پسند ہلاک کردیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح تصادم کے دوران مکان مالک کا بیٹا کراس فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔

انہوں نے مزید بتایا ”تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہو گیا”۔

Comments are closed.