خصوصی ویڈیو: دلی کشمیری نوجوانوں سے بات کرے: ستیہ پال ملک

 

گورنر نے نوجوانوں کو موثر انداز میں مشغول رکھنے پر زور دیا

سری نگر : (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ حکومت ہندوستان کو کشمیر میں کشمیری نوجوانوں سے بات کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہندوستان کشمیری نوجوانوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہوئی تو کشمیر میں حالات خود بہ خود ٹھیک ہوجائیں گے۔

گورنر ملک نے اتوار کے روز یہاں غیر سرکاری تنظیم ’جموں وکشمیر یوتھ الائنس‘ کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے بولتے ہوئے کہا ’میں نے دہلی میں بھی جو بیانیہ پیش کیا ، وہ سب سے الگ ہے۔ میرا کہنا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے آپ کبھی حریت سے بات کرتے ہیں، کبھی اِس پارٹی ، کبھی اُس پارٹی سے بات کرتے ہیں۔ کبھی پاکستان سے بات کرتے ہیں۔ بات اگر کرنی ہے تو 13 سے 20 برس کے جو نوجوان ہیں، جو آبادی کا قریب 46 فیصد ہے، ان سے بات کریں، ان کو سنیں، وہ کیا چاہتے ہیں، ان کے کیا مسائل ہیں۔ وہ کشمیر ہیں‘۔ انہوں نے کہا ’کوئی بھی ملک پلوں، عمارتوں اور خارخانوں سے نہیں بنتا ۔ وہ وہاں کی نوجوان نسل سے بنتا ہے۔ لہٰذا نوجوانوں سے بات کی جائے۔ اگر ان کے دل جیت لو گے، ان کو اپنے ساتھ کرلو گے تو کشمیر خود ٹھیک ہوجائے گا‘۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ میں نے ریاست کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے موقع پر کسی سرکاری عہدیدار سے بریفنگ حاصل نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا ’آپ میرا یقین کریں میں نے یہاں آنے کے بعد وجے کمار جی سمیت کسی عہدیدار سے کشمیر کے بارے میں کوئی بریفنگ حاصل نہیں کی۔ ہمارے پاس آئی بی کے جوائنٹ ڈائریکٹر حاضر ہوتے ہیں اور علاقہ کے بارے میں بریف کرتے ہیں۔ میں نے ان کو سنا مگر اپنی رائے ان کے کہنے پر نہیں بنائی۔ انٹیلی جنس کے دوسرے افسروں کے کہنے پر بھی نہیں بنائی۔ میں خالد (شیخ خالد جہانگیر) بھئی جیسے دسیوں دوستوں سے ملا ، ان لوگوں سے بات کی‘۔ انہوں نے کہا’ صحیح کہوں تو میں کشمیری نوجوانوں کا جو سوچ ہے، اس کی بنیاد پر میں نے اپنی رائے بنائی اور اسی بنیاد پر میں بول رہا ہوں۔ اس کا یہ نتیجہ یہ نکلا کہ میرے پاس مبارکبادی کے پیغامات آئے، فون آئے اور وٹس ایپ پیغامات آئے۔ ان میں سے کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو میری سلامتی کے لئے دعا کررہے تھے‘۔

گورنر نے نوجوانوں کو موثر انداز میں مشغول رکھنے پر زور دیا

گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ قیام امن میں نوجوانوں کا ایک اہم رول بنتا ہے اور وادی کشمیر میں امن و ترقی کو یقینی بنانے کے لئے نوجوانوں کو موثر انداز میں مشغول رکھا جانا چاہئے۔گورنر نے ان باتوں کا اظہار ایس کے آئی سی سی میں جموں وکشمیر یوتھ ایلائنس کی جانب سے ” کشمیر یوتھ ڈئیلاگ“ کے دوران نوجوانوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔

اس موقعہ پر گورنر کے مشیر کے۔ وجے کمار، گورنرکے پرنسپل سیکرٹری امنگ نرولا، ڈپٹی کمشنر سرینگر عابد رشید شاہ، جے کے وائی اے کے پیٹرن اور جے کے وائی اے کے ممبران کے علاوہ بھاری تعدا دمیں نوجوان بھی موجود تھے۔ اس موقعہ پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اُبھارنے کے لئے انہیں صحیح سمت میں لے جانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ریاست میں آزادانہ ماحول میں انتخابات کے انعقاد کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ نوجوانوں اور طالب علم ترقی یافتہ سماج کے مشعل راہ ہوتے ہیں ۔ انہوں نے نوجوانوں سے تلقین کی کہ وہ جمہوری عمل میں حصہ لے کر ریاست خصوصاً کشمیر کی ترقی میں اپنا رول نبھائیں۔انہوں نے ریاست کے نوجوانوں کی ترقی کے لئے ریاستی اور مرکزی سرکاروں کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ گورنر نے نشست کے دوران نوجوانوں کے ساتھ فرداً فرداً بات کی ۔ اس دوران انہوں نے اپنے کئی مسائل خصوصاً ہڑتالوں کی وجہ سے تعلیمی نظام، امتحانات کے انعقاد میں تاخیر جیسے مسائل گورنر کی نوٹس میں لائے۔نوجوانوں کے تحفظات کے رد عمل میں گورنر نے یقین دلایا کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں نامزد مقامات پر نوجوانوں کے لئے تفریحی سہولیات دستیاب رکھی جائیں گی۔ گورنر نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ نوجوانوں کو مناسب پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے کشمیر میں آئی پی ایل میچ منعقد کرانے کے علاوہ مقامی سطح پر ایسے کھیل مقابلے منعقد کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں جن میں مقامی نوجوان اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرسکیں۔تعلیمی شعبہ¿ سے متعلق تحفظات کے تعلق سے گورنر نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے اور یونیورسٹیاں تدریسی کلینڈر پر مکمل طور عمل پیرا رہنے کے ساتھ ساتھ امتحانات بروقت منعقد کراتے ہیں۔

گورنر نے کہا کہ انہوں نے یونیورسٹیوں کو طالب علموں کے لئے مفت کوچنگ اور کونسلنگ کااہتمام کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ ملک کے دیگر حصوں میں تعلیم حاصل کررہے ریاستی طالب علموں کی فلاح و بہبود کے لئے گورنر نے کہا کہ اُن ریاستوں میں جہاں متعدد ریاستی طالب علم زیر تعلیم میں، میں لیزان افسران نامزد کئے جائیں گے جو طالب علموں اور ریاستی حکومت کے مابین ایک وسیلہ بنیں گے تا کہ ان طالب علموں کے مسائل حل کئے جاسکیں۔

گورنر نے نوجوانوں کو یقین دلایا کہ ریاستی انتظامیہ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالب علموں کا معاملہ اُتر پردیش انتظامیہ کے ساتھ اٹھا ہے تا کہ یہ طُلباءوہاں پر امن کے ماحول میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔

گورنر نے مزید کہا کہ طالب علموں کے ساتھ ہر وقت رابطے میں رہنے کے لئے ڈیجیٹل رابطے قائم کرنے کے امکانات کا جائیزہ لیا جارہا ہے۔ گورنر نے کہا کہ وہ انتظامیہ کو لوگوں کی دہلیز پر لے جانے کے وعدہ بند ہیں۔

Comments are closed.