بائیکاٹ بھارت کےلئے چشم کشاء :مزاحمتی قیادت

سرینگر (پی آر) : مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے دوران خانہ و تھانہ نظر بندی جموں کشمیر میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے آغاز پر پورے کشمیر میں عوام کی بے مثال احتجاجی ہڑتال اور اس لا حاصل مشق سے دور رہنے کےلئے محب وطن عوام کو سراہتے ہوئے اس رحجان کو بھارت کےلئے چشم کشاءقرار دیا۔
قائدین نے کہا کہ ان انتخابات کے انعقاد سے نہ صرف جمہوریت کے تمام اصولوں کو مضحکہ خیز طور پر روندا گیا بلکہ یہاں تک کہ نام نہاد نمائندوں کے ناموں کے علاوہ کس علاقے میں یہ انتخابات ہونے ہے کی تفصیلات بھی پوشیدہ رکھی گئی جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ درحقیقت ان انتخابات کا مقصد حکومت ہندوستان کی جانب سے ہاں جابرانہ طور پر قبضے کو دوام بخشنا ہے تاہم ان نام نہاد الیکشن سے لوگوں کی بھر پور لاتعلقی اِن کی سیاسی بالغ نظری اور حق خود ارادیت کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا مظاہرہ ہے۔
قیادت نے توقع ظاہر کی آئیندہ مراحل پر بھی عوام ان نام نہاد انتخابات سے لاتعلقی اور بے رخی کا بھر پور مظاہرہ کرکے خون سے سینچی ہوئی رواں تحریک حق خود ارادیت کے حصول تک اس کی آبیاری جاری رکھے گی۔
بیان میں بھارتی وزیر داخلہ شری راجناتھ سنگھ کا کشمیر سے متعلق دئے گئے حالیہ بیان میں کشمیر پر ہندوستانی جابرانہ قبضہ کی سوچ اور ہندوستانی حکمرانوں کے کشمیر سے متعلق آمرانہ طرز عمل اور استعماری طرز فکر قرار دیا ہے۔
قیادین نے یہ بات زور دے کر کہی انسانیت کے بنیادی اصولوں کوفراموش کرکے فوجی طاقت کے نشے میں چوران تمام قوتوں یہ بات جان لینی چایئے کہ جموں کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک ایسا دیرینہ تنازعہ جو 1947 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈا پر موجود ہے اور جب تک ان قرارداتوں کے مطابق عوام کو حق خود ارادیت کے ذریعے اپناسیاسی مستقبل طے کرنے کا موقعہ فراہم نہ کیا جائے تب تک خطے میں امن و سلامتی کا قیام ناممکن ہے۔
قیادت نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام گذشتہ 70 برسوںسے بنیادی سیاسی و انسانی حقوق ایک پُر امن سیاسی جد وجہد میں مصروف عمل ہے اوراس کےلئے بے پناہ جانی و مالی قربانیاں دی جارہی ہے اور یہ جد وجہد تب تک جاری رہیگی جب تک کہ اس مسئلے کو یہاں کے عوام کی خواہشات و امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتی اور نہ ہی بے بہاہ فوجی طاقت یا جبر و تشدد کے ہتھکنڈے اس عوامی تحریک کو ختم کیا جاسکتا ہے ہیںچنانچہ گذشتہ70 برس کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ سے یہ عیاں ہے کہ سچائی کے بنیادی اصولوں اور انصاف کے حصول کےلئے خواہش اور عزم کو طاقت اورگمراہ کن پروپگنڈے کے بل ہرگز دبایا نہیں جاسکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام بھی اپنے بنیادی حق کے حصول کےلئے متحداور پُر عزم ہیں اور ایک دن وہ کامیاب ہوکر رہے گے۔
قیادت نے کہا ہے کہ اس خطے کے مستقل امن ، عوام کی خوشحالی اور ہتھیاروں کی دوڑ کے خاتمے کےلئے حکومت ہندوستان کو چاہئے کہ وہ زد، عنانیت اور ہٹ دھرمی کی پالیسی ترک کرکے دانشمندی اور ہوشمندی کا ثبوت دیتے ہوئے ایک مثبت کردارادا کرکے اور مسئلہ کشمیر سے متعلق بنیادی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے حق و انصاف کت تحت اس دیرینہ تنازعہ کے حل کےلئے نتیجہ خیزاقدامات اٹھائیں۔

Comments are closed.