بلدیاتی و پنچایتی انتخابی عمل احمقانہ ثابت: نیشنل کانفرنس

سرینگر// (پی آر ) : نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ موجودہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابی عمل احمقانہ ثابت ہورہا ہے، کچھ مخصوص لوگوں کی انا کی خاطر ریاست کے جمہوری اداروں کو منہدہم کیا جارہاہے ۔

پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے کہا کہ محض دکھاوے کیلئے یہ سارا انتخابی عمل ریاستی عوام پر ٹھونس دیا گیا اور یہ سب ایسے عناصر کے ایما پر کیا جارہا ہے جو نہیں چاہتے ہیں کہ ریاست کے حالات معمول پر آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کا سارا عمل ایک مذاق بھونڈا مذاق ثابت ہواہے، بیشتر علاقوں میں آبادیوں کو معلوم بھی نہیں کی الیکشن کیلئے کون اُمیدوار میدان میں ہے، بیشتر اُمیدوار ایسے ہیں جو اُن علاقوں کی زمینی صورتحال سے بے خبر ہیں جہاں سے وہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔جبکہ بیشتر وارڈ ایسے ہیں جہاں کوئی بھی اُمیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے یا پھر بلامقابلہ نتائج سامنے آگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2011کے پنچایتی انتخابات میں80فیصد پولنگ ہوئی تھی اور آج بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ شرح نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے تمام دعوﺅں کی پول کھول کر رکھ دی ہے۔ حد تو یہ ہے کہ انتخابات لڑنے والے اُمیدواروں کو اپنے علاقوں میں ہونے کے بجائے سرینگر میں قائم ہوٹلوں میں قیام پذیر رکھا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ انتخابات جمہوریت کی مضبوطی کیلئے نہیں بلکہ جمہوری نظام کی جڑیں اُکھاڑنے کے مترادف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومت یہاں 2016سے اننت ناگ پارلیمانی نشست کیلئے انتخابات نہیں کر پائی اور اس کیلئے سیکورٹی صورتحال کو وجہ قرار دیا گیا۔ حکومت ہند کو اس بات کا خلاصہ کرنا چاہئے کہ اگر پارلیمانی نشست کیلئے انتخابات کروانے کیلئے سیکورٹی صورتحال ٹھیک نہیں تھی تو پھر راتوں رات پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کیلئے حالات کیسے سازگار ہوگئے؟

Comments are closed.