سری نگر ،(یو ا ین آئی) پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ممبر اسمبلی اعجاز احمد میر نے جموں وکشمیر پولیس پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پی ڈی پی ممبر اسمبلی وچی (شوپیان) اعجاز میر کی سری نگر کے جواہر نگر علاقہ میں واقع سرکاری رہائش گاہ پر تعینات 24 سالہ اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) عادل بشیر 28 ستمبر کو اپنے ساتھی پولیس اہلکاروں کی 7 رائفلیں اور ممبر اسمبلی کی لائسنس یافتہ پستول لوٹ کر حزب المجاہدین کی صفوں میں شامل ہوگیا تھا۔ ممبر اسمبلی نے الزام لگایا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کرنے والی ریاستی پولیس انہیں ہراساں کررہی ہے۔ پی ڈی پی ممبر اسمبلی نے جمعرات کو ٹویٹر اور فیس بک پر لکھا ’کیا یہ پولیسنگ ہے؟ راج باغ تھانے کا منشی (پولیس اہلکار) کیسے درجنوں دیگر پولیس اہلکاروں کے سامنے ایک رکن اسمبلی کو گالی دے سکتا ہے؟ اس کے بعد سنگین الزامات لگاسکتا ہے، یہاں تک کہ خاندان کو بھی نہیں بخشا ۔ کیا یہاں کیسوں کی تحقیقات کا یہی طریقہ ہے؟ اراکین اسمبلی کو ذلیل کرنا اور ان پر بے بنیاد الزامات لگانا، کیا یہ کیسوں کی تحقیقات کا طریقہ ہے؟ ‘۔ انہوں نے ٹویٹر پر اس تحریر میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ ریاستی پولیس کا کہنا ہے کہ ہتھیار لوٹنے کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جنوبی سری نگر کررہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ایس پی او (عادل بشیر) کی طرف سے ہتھیار لوٹنے کے دن ممبر اسمبلی اعجاز میر اپنی رہائش گاہ پر نہیں بلکہ جموں میں تھے۔ ممبر اسمبلی اعجاز میر کے آبائی گاو¿ں زین پورہ شوپیان سے تعلق رکھنے والے عادل بشیر نے گذشتہ برس 11 مارچ کو ایس پی او کی نوکری اختیار کی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق وادی میں گذشتہ چند برس کے دوران یہ پہلا موقعہ ہے جب اتنی بڑی تعداد میں ہتھیار لوٹے گئے ہیں۔ دریں اثنا ریاستی پولیس نے اُن تمام ایس پی اوز کو فوری طور پر ہٹانے کے احکامات صادر کئے ہیں جو بطور پی ایس اووز تعینات کئے گئے تھے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.