سری نگر ، (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ میں 19 ستمبر کو ایک پنچایت گھر میں آگ لگانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزم کی شناخت دولت پورہ چاڈورہ کے رہنے والے مظفر احمد وانی ولد غلام محی الدین وانی کے بطو رکی گئی ہے۔ خیال رہے کہ ریاست میں گذشتہ ہفتے پنچایتی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سے اب تک قریب ایک درجن پنچایت گھروں میں آگ لگائی جاچکی ہے۔
بڈگام میں پنچایت گھر میںآگ لگانے والے ملزم کی گرفتاری ان واقعات کے سلسلے میں ہونے والی پہلی گرفتاری ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) بڈگام تیجندر سنگھ نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا ’19 ستمبر کو پولیس تھانہ چاڈورہ کو اطلاع ملی کہ کلترچ نامی گاؤں میں کسی نامعلوم شخص نے پنچایت گھر میں آگ لگائی ہے۔ اسی دوران پولیس پارٹی موقع پر پہنچی۔ پہلے آگ پر قابو پایا گیا، پھر معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی‘۔
انہوں نے کہا’ ایف آئی آر کی بنیاد پر تحقیقات شروع کی گئی۔ تفتیش کے دوران ہمیں کچھ اہم سراغ ملے۔ اس کی بناء پر ہم نے دولت پورہ چاڈورہ کے رہنے والے ایک شخص مظفر احمد وانی ولد غلام محی الدین وانی کو حراست میں لیا۔ جب مظفر سے پوچھ تاچھ کی گئی تو اس نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے کہا کہ میں وہیں پر موجود تھا اور میں نے ہی پنچایت گھر میں آگ لگائی تھی‘۔
ایس ایس پی نے کہا کہ کیس کی تحقیقات جاری ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ آگ کس کے کہنے پر لگائی گئی۔ انہوں نے کہا ’اس میں اور کون لوگ ملوث تھے اور کس کے کہنے پر آگ لگائی تھی ، اس کی تحقیقات ابھی جاری ہے‘۔
خیال رہے کہ ریاست میں گذشتہ ہفتے پنچایتی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ وادی کے مختلف حصوں بالخصوص جنوبی کشمیر میں نامعلوم افراد نے پنچایت گھروں کو آگ لگانا شروع کردیا ۔ آگ کی ان وارداتوں میں پنچایت گھروں کے پختہ ڈھانچوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
ریاست میں 16 ستمبر کو پنچایتی اداروں کے انتخابات کے شیڈول کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ یہ انتخابات17 نومبرسے11 دسمبر تک9 مرحلوں میں منعقد کئے جائیں گے۔ ریاست میں اس سے پہلے پنچایت انتخابات 10 سال کے بعد 2011 میں منعقد ہوئے تھے اور ان پنچایتوں نے اپنی مدت جولائی2016 میں مکمل کی تھی۔
Comments are closed.