وادی کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں

ترال میں دکاندار اور سابق ملی ٹینٹ پر پی ایس اے عائد
سرینگر: بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے بیچ پوری وادی میں سیکورٹی فورسز نے شر پسند عناصر کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پلوامہ، کولگام ، شوپیاں میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ترال میں دکاندار اور سابق ملی ٹینٹ پر پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرکے جیل منتقل کیا گیا۔ جے کے این ایس کے مطابق بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کی تاریخیں نزدیک آنے کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز نے امن و امان کو بحال رکھنے کی خطر پوری وادی میں کریک ڈاون شروع کیا ہے۔ سرکاری عہدیدار کے مطابق امن و امان میں رخنہ ڈالنے ، لوگوں کو تشدد کی اور دھکیلنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پلوامہ ، شوپیاں اور کولگام اضلاع میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد افراد کی گرفتاری عمل میں لا کر انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔ نمائندے کے مطابق گوسو پلوامہ میں درمیانی رات کو سیکورٹی فورسز نے گھر گھر تلاشی کے دوران دو نوجوانوں کی گرفتاریاں عمل میں لائیں جبکہ نائرہ پلوامہ میں سرگرم حزب کمانڈر کے گھر والوں نے مکان کو تہس نہس کرنے کا سیکورٹی فورسز پر الزام عائد کیا ۔ ترال سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ سیکورٹی فورسز نے سابق عسکریت پسند اور دکاندار کو حراست میں لے کر انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل منتقل کیا ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پورے جنوبی کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا ہے اور رات کے دوران سنگباری میں ملوث نوجوانوں کو گرفتار کرنے کیلئے رہائشی مکانات کی توڑ پھوڑ کی جار ہی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ نوجوانوں کو جرم بیگناہی کے الزام میں گرفتار کیا جارہا ہے جو ناقابل برداشت ہے اور اگر سیکورٹی فورسز نے یہ رویہ ترک نہیں کیا تو اس کے خلاف بھر پور مہم شروع کی جائے گی۔ ادھر پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پنچایت اور بلدیاتی انتخابات کے دوران امن و امان کو بحال رکھنے کی خاطر شر پسند عناصر کو احتیاط کے بطور حراست میں لیا جارہا ہے۔ مذکورہ آفیسر کے مطابق انتخابات مکمل ہونے کے بعدا نہیں رہا کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سابق سنگبازوں کو بھی پولیس اسٹیشن پر طلب کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جبکہ مزاحمتی قیادت کے وابستہ لیڈروں اور کارکنوں کو بھی چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا جارہا ہے۔

Comments are closed.