کنٹرول لائن پراشتعال انگیزی ناقابل قبول
پاکستان اشتعال انگیزی سے باز نہ آیا تو فیصلہ کن کاروائی پر مجبور ہونگے
نئی دہلی :وزیراعظم مودی نے پاکستان کو خبردار کیا کہ وہ لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی بند کرے ورنہ بھارت موثر اور فیصلہ کن کاروائی کرنے پر مجبور بھی ہوسکتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن ملک کی سلامتی اور عزت کےساتھ کوئی سودا نہیں کیا جائیگا اور نہ ہی ملکی سلامتی پر سمجھوتہ کیا جاسکتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے سرحدوںپر نفرتوں کے بیچ بوئے ہیں اور وہ اپنا بویا خود ہی کاٹے گا ۔تاہم انہوںنے آئندہ انتخابات کے حوالے سے کہاکہ کشمیر میں لوگوںنے ہمیشہ سے ہی امن اور جمہوریت کا ساتھ دیا ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہوگا ۔ الفا نیوز سروس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت کو امن پسند ملک قرار دیتے ہوئے کہاکہ ملک کے اندر جمہوری قدروں کی پاسداری کی جارہی ہے اور اس ملک میں ہر ایک اقلیت کو برابر کے حقوق ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ملک کو ترقیوں کی اور لے جاتے ہوئے اس کو سفارتی سطح پر کامیابی مل رہی ہیں جو کہ ایک ملک کےلئے اچھا ہے ۔انہوںنے کہاک دہشت گردی کا کوئی بھی چہرہ نہیں ہوا ہے اور ایسے میں دہشت گردی کےخلاف پوری دنیا اٹھ کھڑی ہوئی ہے کیونکہ بھارت سے برس ہابرس سے جھیل رہا ہے وہ دنیا اب جھیلنے لگی ہے جس کی وجہ سے اب پوری دنیا میں دہشت گردی کےخلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں اور بھارت کے ساتھ دیگر ممالک بھی شانہ بشانہ چلنے لگے ہیں ۔ اپنے پڑوسی ملک پاکستان کےساتھ بہتر تعلقات کو یقینی بنانے کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ بھارت ایک امن پسند ملک ہے اور یہاں مختلف مذاہب اور لوگ رہتے ہیں اور اس کا مقصد ہی رواداری کو پھیلانا ہے لیکن دہشت گردی ہم قبول نہیں کریں گے کیونکہ دہشت گردی کو کوئی بھی مہذب ملک قبول ہی نہیں کرسکتا ہے ۔ وزیراعظم مودی کا کہنا تھا کہ انہوںنے بہت سارے ممالک کا دورہ کیا ہے جس کےد وران انہیں یہ محسوس ہوگیا تھا کہ بھارت کے اندر سوچھتا کی ضرورت ہے اور ایسے میں ہم نے گاندھی جی کے نقش قدم پر چل کر یہ کام کرکے دکھایا اور آج ملک کے اندر سوچھتا ابھیان پورے زور وشور کےساتھ جاری ہے ۔ گاندھی جینتی کے موقعے پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ ہم نے پورے بھارت کو صا ف شفاف بنانے کےلئے 2021کا ہدف مقرر کیا ہے اور امید ہے کہ یہ ہدف پورا ہوگا کیونکہ اب شوچالے بھی بن رہے ہیںاور اس مہم کو جموںوکشمیر سمیت پورے ملک میںچلایا جارہا ہے لیکن جموں وکشمیر کے اندرا س مہم کو زیادہ کامیابی ملی ہے انہوںنے قومی چینل کو بھی مبارک باد دی ہے جنہوںنے سوچھتا مہم کو بھر پور انداز میں کور کیا ہے ۔ اس دوران وزیراعظم مودی نے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستان فوج کی گولہ باری کا بھی ذکر کیا ہے اور کہا کہ بھارت اپنے ہمسائیہ ممالک کےساتھ امن سے رہنا چاہتا ہے اور اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ ہم اپنے ملک کی سلامتی کےساتھ سمجھوتہ کریں گے ۔ ان کاکہنا تھا کہ ہم پاکستان کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کنٹرول لائن پر اشتعال انگیزی بند کردے کیونکہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بھارت موثر جوابی کاروائی کرنے پر مجبور ہوجائےگا۔ریڈیو پروگرام میں انہوںنے کہاکہ پاکستان کی بار بار اشتعال انگیزی کا بھر پور جواب دینے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔الفا نیوز سروس کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا بھر پور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مودی نے پاکستان کے خلاف الزامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان نے کوئی اشتعال انگیزی کی جس سے امن کو خطرہ لاحق ہوا تو ایسے اقدام پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔نریندرا مودی نے کہا کہ پاکستان نے سرحدوںپر نفرتوں کے بیچ بوئے ہیںاور جو نفرت بوتا ہے وہی وہ کاٹتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سپاہی کسی قسم کی اشتعال انگیزی کا پورا پورا جواب دینا جانتے ہیں اور خطے میں امن کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو لائن آف کنٹرول پر بھرپور جواب دیا جائے گا۔ مودی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت امن پر یقین رکھتا ہے اور امن کے قیام کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائیں گے لیکن اپنے ملک کی سلامتی اور عزت کا سودا نہیں کریں گے، سب سے مقدم ملک کا وقار ہے۔واضح رہے کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو بھارت نے ایک بار پھر اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔کیونکہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے برارہ راست انہیں مذاکرات کی بحالی کی پیش کش کی تھی جس کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حاثیئے پر دونوںممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات طے ہوگئی تھی لیکن اسی دوران کشمیر کے اندر چار پولیس اہلکاروںکو مارا گیا اور کنٹرول لائن پر بی ایس ایف کا سر تن سے جدا کر دیا گیا اور سرکٹی لاش برآمد کی گئی تھی جس کے بعد یہ ملاقات کچھ ہی منٹوں کے اندر منسوخ کی گئی جس پر عمران خان نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ چھوٹے لوگ بڑے آفسوںمیں قبضہ کئے بیٹھے ہیں حالانکہ ان کی سوچ اس قدر چھوٹی ہے کہ وہ اس جگہ پر نہیں بیٹھنے کے قابل بھی نہیں ہیں ۔ الفا نیوز سروس کے مطابق گاندھی جی نے کہاکہ مہاتما گاندھی نے عدم تشدد کا درس دیا ہے اور بھارت بھی اسی راہ پر چل پڑا ہے اور ایسے میں جو کوئی بھی اشتعال انگیزی سے پیش آئےگا اس کےساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائیگا ۔ وزیراعظم نے گاندھی جینتی کے موقعے پر کہا کہ گاندھی جی نے بہت پہلے ہی عدم تشدد کا راستہ اختیار کیا ہوا تھا ۔انہوںنے کشمیر میں انتخابات کے حوالے سے کہا کہ کشمیری عوام نے جمہوری عمل اور امن میں یقین دکھایا ہے ۔
Comments are closed.