سری نگر: اے ٹی ایم چوری کے معاملے کو حل کرنے کا دعوی کرتے ہوئے سرینگر پویس نے 11معاملات میں ملوث معطل شدہ پولیس اہلکارکو گرفتار کر کے پبلک سیفٹی ایک کے تحت کوٹ بلوال جیل منتقل کیاہے ۔ ادھر عوامی حلقوں نے پولیس کے اس قدم کی سراہنا کی ہے ۔
ریاست کے مختلف علاقوں میں اے ٹی ایم سے فراڑ طریقے سے رقومات نکالنے میں ملوث معطل شدہ پولیس اہلکارکو پولیس نے گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ہے ۔پولیس ذرائع نے کشمیر نیوز سروس کو بتایا پنتھ چوک پولیس نے ایک شہری اعجاز احمد خان ولد ثنا اللہ خان ساکنہ ئی ہامہ کو اے ٹی ایم چوری کے معاملات میں ملوث ہونے کے شعبے میں گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ہے جس دوران پولیس کو دوران تفتیش اس بات کا علم ہوا ہے کہ مزکورہ نوجوان اے ٹی ایم سے فراڑ طریقوں سے رقومات نکالنے کے 11واقعات انجام دئیں ہیں جو انہوں نے ریاست کے مختلف علاقوں میں انجام دئے ہیں تحقیقات کے بعد پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس زیر نمبر 69/2018درج کر کے تحقیقات شروع کی ہے ۔
دوران تحقیقات پولیس کو یہ بات بھی سامنے آئی ہے مزکورہ شخص محکمہ پولیس میں کام کرتا تھا جسکو کچھ ماہ قبل نوکری سے معطل کیا گیا ہے ۔ پولیس ترجمان نے باریک بینی سے تحقیقات اور سی سی کیمرے فٹیج کے ذریعے سے تحقیقات کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر کی جانب سے وانٹ اجرا کرنے کے بعد جعلساز کو کوٹ بلوال جموں منتقل کیا گیا ہے ۔عوامی حلقوں نے پولیس کے اس اقدام کی کافی سراہنا کی ہے
قابل ذکر بات یہ ہے ریاست کے باقی حصوں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں سادہ لوح عوام کو اے ٹی ایم سے مدد کے بہانے کارڑ تبدیل کرنے یا ان کے بنک کھاتوں سے رقومات فراڑ طریقے سے نکالنے کے بڑتے واقعات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا تھا جس پر عوامی حلقوں میں زبردست تشویش کی لہر دوڑ گی تھی جہاں مزکورہ جعلساز کو بے نقاب کرنے اور پی ایس اے جیسے قانون کے تحت بند کرنے سے اس طرح کے جرائم میں روکتھام کی امید کی جا سکتی ہے ۔
Comments are closed.