جی ایس ٹی: دس ریاستوں کو بیس فیصد سے زیادہ نقصان، حکومت کی تشویش میں اضافہ

نئی دہلی، (یو این آئی)رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں اپریل سے اگست تک اشیا ء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے تحت دس ریاستوں کو ریونیو کلکشن میں بیس فیصد یا اس سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ جس سے مرکزی حکومت کی فکر مندی بڑھ گئی ہے۔

جی ایس ٹی کونسل کی آج ہوئی تیسویں میٹنگ کے بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ جی ایس ٹی نافذ کرتے وقت اندازہ تھا کہ صارف ریاستوں کا ریونیو بڑھے گا اور پیداواری ریاستوں کا نقصان ہوگا۔ رواں مالی سال کے اگست تک کے اعدادو شمار الگ حقائق بتاتے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہاکہ یہ ریاستوں کے مقامی اسباب کی وجہ سے ہے اور آنے والے دنوں میں صارف ریاستوں میں ریونیو کلکشن بڑھے گا۔

جی ایس ٹی کے دوسرے سال میں ایک بھی تہائی ریاستوں کا ریونیو خسارہ بیس فیصد سے زیادہ ہونے کی وجہ سے حکومت حرکت میں آئی ہے اور خزانہ سکریٹری ہسمکھ ادھیا نے ان میں سے پانچ ریاستوں کا دورہ کرکے اس کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ دیگر ریاستوں میں بھی جانے والے ہیں۔

سب سے زیادہ 42 فیصد خسارہ پڈوچیری کا ہوا۔ جی ایس ٹی میں پنجاب اور ہماچل پردیش کا کلکشن 36-36 فیصد ، اتراکھنڈ کا 35 فیصد، جموں و کشمیر کا 28 فیصد، چھتیس گڑھ کر 26 فیصد، گوا کا 25 فیصد، اوڈیشہ کا 24 فیصد او رکرناٹک اور بہار کا 20-20 فیصد کم رہا ہے۔ ان اعدادوشمار میں محصولات کا حصہ شامل نہیں کیا گیا ہے۔

Comments are closed.