بھارت میں سب سے زیادہ خودکشی کے واقعات رونما /رپورٹ

15سے 39عمر تک کے افراد کئی وجوہات کی بناء پر موت کو گلے لگاتے ہیں

سرینگر/14ستمبر: بھارت میں خودکشی کے واقعات دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ پیش آتے ہیں جبکہ خواتین مردوں کے بنسبت موت کو گلے لگاتی ہے ۔ 15سے 39برس تک کے عمر والے افراد سب سے زیادہ خودکشی کی طرف مائل ہوجاتے ہیں اس کے علاوہ نوجوانوں میں بھی خود کشی کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق بھارت میں خود کشی کے واقعات دنیا بھر کے ممالک سے 37فیصدی زیادہ پیش آتے ہیں ۔لینسٹ پبلک ہیلتھ جرنل میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق 1990سے 2016تک بھار ت بھر میں خود کشی کے واقعات میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے جبکہ 2016میں 230314افراد نے خود کشی کی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 37فیصدی خواتین جبکہ 24فیصدی مرد خود کشی کررہے ہیں ۔1990سے 2016تک خود کشی کے واقعات میں 40فیصدی اضافہ ہواہے اور اس میں لگاتار اضافتہ ہوتا جارہا ہے ۔ خود کشی کے واقعات میں تامل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ،ویسٹ بنگالاور ترپورہ کے علاوہ بہار، جھارکھنڈاور اُترپردیش سرفہرست ہیں ۔اور مذکورہ ریاستوں میں مرداور خواتین دونوں جنس خودکشی کی طرف مائل ہوجاتے ہیں جبکہ کریلہ، چھتیس گڑھ،کولکتہ ،دلی اور چنئی میں مردوں کی جانب سے خودکشی کے زیادہ واقعات پیش آتے ہیں ۔ جبکہ جموں و کشمیر میں بھی خواتین بڑی تعداد میں خودکشی کی طرف مائل ہوجاتی ہے ۔ ادھر پنجاب،حیدر آباد، اور گجرات میں خود کشی کے واقعات کافی کم رونماء ہورہے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین شادی کے بعد خود کشی جیسے سنگین اقدام کی طرف زیادہ مائل ہوجاتی ہے ۔ گھروالوں کی مرضی سے شادی، چھوٹی عمر میں شادی، چھوٹی عمر میں ماں بننے ، غریبی ، گھریلو جھگڑے اور مالی مشکلات سے تنگ آکر خواتین شادی کے بعد خودکشی کا راستہ اختیار کرتی ہے ۔ جبکہ مردوں میں اس کے برعکس نوجوان مالی مشکلات، پیار میں دھوکہ یا ناکامی اور بے روزگاری سے تنگ آکر خود کشی کا راستہ اپتاتے ہیں اور زیادہ تر مرد شادی سے پہلے ہی خودکشی کی طرف مائل ہوجاتے ہیں ۔

Comments are closed.