سرینگر: آرٹیکل 35 اے کی سماعت ممکنہ طور پر کل سپریم کورٹ آف انڈیا میں ہو رہی ہے ،تاہم وادی کشمیر میں مزاحمتی قیادت کی کال پر دوسرے مرحلے کے احتجاجی پروگرام کے تحت جمعرات سے دوروزہ ہڑتال شروع ہوگئی ہے .
ہڑتال اور ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے خدشات کے پیش نظر انتظامیہ نے دارلحکومت سرینگر سمیت حساس علاقوں میں پابندیاں اور بندشیں عائد کی گئیں .
انتظامیہ نے شہر سرینگر کے نوہٹہ ،خانیار ،رعناواری،ایم آر گنج اور صفاکدل پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں حکم امتناعی نافذ رہا .
اس کے علاوہ مائسمہ اور کرالہ کھڈ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بھی پابندیاں عائد رہیں .حکام کا کہنا ہے کہ امن وقانون کی صورتحال برقرار رکھنے کےلئے بندشیں عائد کی گئیں .
مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے 35 اے کے دفاع میں 30 اور31 اگست کےلئے دوروزہ ہڑتال کی کال دی ہے.
مزاحمتی لیڈران سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق سمیت کئی لیڈران کو خانہ نظر بند رکھا گیا ہے جبکہ بارہمولہ -بانہال ریل سروس بھی آئندہ دو روز کےلئے احتیاطی بنیادوں پر معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا .
ادھر کشمیر یونیورسٹی نے جمعرات اور جمعہ کو لئے جانے والے مختلف امتخانات کو اگلی تاریخوں کے اعلان تک ملتوی کردیا ہے .
ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے خدشات کے پیش نظر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے اضافی دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے .
آرٹیکل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا اور اسکی منسوخی کے حوالے سے کئی عرضیاں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہیں جبکہ دفاع میں کئی سیاسی جماعتوں اور سیول سوسائٹی اراکین نے بھی دفاع میں عرضیاں دائر کی ہیں .
سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے کی مخالفت اور دفاع میں دائر عرضیوں کی سماعت ممکنہ طور پر کل ہونے جارہی ہے اور یہ کیس سپریم کورٹ کی سماعت فہرست میں 18 ویں نمبر ہے .
ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کی تیاریوں کے پیش نظر 35 اے کی سماعت ملتوی کی جائے .
Comments are closed.