قانون کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو موئے مقدس طرز سے بھی خطرناک ایجی ٹیشن شروع ہوگی
سرینگر/19اگست کشمیر اکنامک الائنس نے شہرہ آفاق جھیل ڈل میں آرٹیکل 35ائے کی دفاع میں شکارہ ریلی برآمد کرتے ہوئے ڈلگیٹ سے لیکر زبرون پارک کر احتجاج کیا۔ الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ قانون کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو موئے مقدس طرز سے بھی خطرناک ایجی ٹیشن شروع ہوگئی۔سی این آئی کے مطابق سرینگر میں کوہ زبرون کے دامن تلے واقع جھیل ڈل میں کشمیر اکنامک الائنس کی طرف سے شکارہ ریلی برآمد کی گئی،جس کے دوران سینکڑون شکاروں نے شرکت کی۔ریلی ڈلگیٹ سے شروع ہوئی اور زبرون پارک تک گئی اور بعد میں نہروں پارک میں اختتام پذیر ہوئی۔رنگ برنگی شکاروں پر کشمیر اکنامک الائنس کے پرچم اور سیاہ جھنڈے نصب کئے گئے تھے،جن پر دفعہ35ائے کی دفاع اور تحفظ میں نعرے درج کیں گئے تھے۔ اس دوران احتجاجی شکارہ بانوں اور کشمیر اکنامک الائنس کے لیڈروں نے آرٹیکل35ائے کے حق میں نعرہ بازی بھی کی،جبکہ کشمیر اکنامک الائنس نے کہا ہے کہ وہ آرٹیکل35اے کے دفاع کیلئے جان کی بازی لگانے کو تیار ہیں۔ الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے اس بھارت کے ساتھ مشروط الحاق کیا تھا جس میں ہندو، مسلم ، سکھ ، عیسائی، بودھ اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو یکساں حقوق حاصل تھے ، ہر ایک مذہب سے وابستہ لوگوں کو آئینی تحفظ اور مذہبی آزادی کیساتھ ساتھ اظہارِ رائے کا حق حاصل تھا لیکن موجودہ بھارت میں گاندھی کے نظریہ کو پارہ پارہ کیا جارہا ہے، فرقہ پرستی عروج پر ہے اور اقلیتیں دم بہ خود ہیں۔بھارت کیساتھ مشروط الحاق کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ بار بار دھوکے گئے گئے اور ریاست کو حاصل خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کیلئے درجنوں مرکزی قوانین ریاست پر نافذ کروائے گئے، جو آئینی اور جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خصوصی پوزیشن کو کھوکھلا کرکے اب دفعہ35Aکا خاتمہ کرکے ریاست کے سٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ختم کرنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں، جو انتہائی افسوسناک اور تشوشناک بات ہے۔ دفعہ35Aکیخلاف سازش کو جموں وکشمیر کی پہچان اور عوام پر سیدھا حملہ قرار دیتے ہوئے الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈارنے کہاکہ جموں وکشمیر کی انفرادیت کا دفاع کرنے کیلئے ہم جان کی بازی لگانے کیلئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر ایک پشتینی باشندے کو دفعہ35Aکے دفاع کیلئے جاری تحریک کا حصہ بنا چاہئے کیونکہ اسی دفعہ کی بدولت ہماری پہچان اور کلچر زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اکنامک الائنس دفعہ35Aکی اہمیت اور اس دفعہ کے نہ رہنے سے پڑنے والے منفی اثرات کے بارے میں جانکاری مہم چلا رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ئے دفعہ35Aسے ہی جموں و کشمیر کے سٹیٹ سبجیکٹ قانون کو آئین ہند میں تحفظ فراہم ہے ، جو ریاست جموں وکشمیر کی انفرادیت اور پہچان کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ35Aجموں وکشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ قانون ، نوکریوں ، سکالرشپوں اور دیگر مراعات کی ضامن ہے اور اس دفعہ کو ختم کرنے سے یہاں کی پہنچان اور انفرادیت ختم کرنے کی مذموم کوششیں کیں جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ سبجیکٹ قانون کے خاتمے سے صرف وادی کشمیر کو ہی نقصان نہیں پہنچے گا بلکہ اس سے کشمیری، ڈوگری ،لداخی، پہاڑی اور گوجری کلچر کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔ ڈارنے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام دفعہ35Aکیساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔ احتجاجی مظاہرے میں اکنامک الائنس کے ترجمان اعلیٰ محمد صدیق رونگہ،نائب چیئرمین اعجاز احمد شہدار، شکارہ ایسو سی ایشن کے صدر حاجی ولی محمد،سینٹرل کا نٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے سیکریٹری ارشد احمد اور سنیئٹر ٹریڈ یونین لیڈر حاجی نثار احمد بھی موجود تھے
Comments are closed.