سرینگر :تجارتی مرکز لالچوک میں اُس وقت سرا سیمگی پھیل گئی ،جب یہاں نامعلوم غیر ریاستی نوجوانوں نے ترنگا لہرانے کی کوشش کی ،جسے مقامی نوجوانوں نے ناکام بنادیا ،جس دوران یہاں آزدی کے حق میں نعروں کی گونج بھی سنائی دی ۔
معلوم ہوا ہے کہ نامعلوم غیر ریاستی سیاسی کارکنوں نے منگل کے روز تجارتی مرکز لالچوک میں واقع تاریخی گھنٹہ گھر پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی ،جس دوران یہاں کچھ دیر گئے ماحول افراتفری کا رہا ۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تین غیر ریاستی نوجوان گھنٹہ گھر کے قریب اچانک نمودار ہوئے ،جنہوں نے یہاں ترنگا لہرانے کی کوشش کی ،تاہم وہ اس میں ناکام رہے ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جو نہی تینوں افراد نے ترنگا نکال کر گھنٹہ گھر پر لہرانے کی کوشش کی ،تو موجود مقامی نوجوانوں نے اُنہیں روکا ،جس دوران یہاں طرفین کے مابین گرم گفتاری اور تلخ کلامی ہوئی ۔
بتایا جاتا ہے کہ مقامی نوجوانوں نے ترنگا لہرانے کی اجازت نہیں دی اور مزاحمت کی ،جس دوران 15اگست کے سلسلے میں لالچوک میں تعینات پولیس وفورسز اہلکاروں نے تینوں کو ہجوم کے غیض وغضب سے بچانے کےلئے ریسکیو کیا اور پلیڈیم سنیما میں قائم پولیس وفورسز چوکی کے اندر لے گئے ۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈ یو بھی وائرل ہوا ،جس میں یہاں آزادی کے حق میں نعرے بھی سنائی دئے جبکہ گھنٹہ گھر کا علاقہ نعروں سے گونج اٹھا ۔پولیس نے ترنگا لہرانے والے تینوں افراد کو حراست میں لیا اور کوٹھی باغ پولیس تھانہ میں نظر بند کیا ۔
ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایک بیان جاری کیا ،جس میں یہ واضح کیا گیا کہ لالچوک میں ترنگا لہرانے میں پارٹی کا کوئی کارکن ملوث نہیں .ترجمان نے اس ضمن میں بھاجپا سے منسلک خبر کو بے بنیاد قرار دیا .
ترجمان نے کہا کہ کچھ عناصر کشمیر میں امن کو درہم برہم کرنے کے درپے رہتے ہیں اور حب الوطنی کے نام پر کشمیر میں افرا تفری پھیلا رہے ہیں .
ان کا کہناتھا کہ ایسے عناصر مقامی لوگوں میں عدم تحفظ کے احساس کو پیدا کرنا چاہتے ہیں .انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر سستی شہرت کےلئے اس طرح کے حربے اپنا رہے ہیں .
Comments are closed.