لنگیٹ ،ترال اور چاڈورہ میں ہڑتال

سرینگر :: لنگیٹ میں پیر کو مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی ۔یہ ہڑتال پانچ جاں بحق جنگجوﺅں میں سے ایک مقامی جنگجو ہونے کے دعویٰ کے بعد سے کی جارہی ہے ۔ادھر ترال میں گرفتاریوں اور چاڈورہ میں جاں بحق حزب کمانڈر کی پہلی برسی کے موقعے پر ہڑتال کی جارہی ہے ۔

لنگیٹ میں مسلسل تیسرےروز بھی ہڑتال رہی ۔یہ ہڑتال رفیع آباد جھڑپ میں جاں بحق ہوئے پانچ جنگجوﺅں میں سے ایک کے مقامی ہونے کے دعویٰ کے بعد سے کی جارہی ہے ۔ایک مقامی کنبے کا دعویٰ ہے کہ پانچ جاں بحق جنگجوﺅں میں سے ایک اُن کا بیٹا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق لنگیٹ میں سوموار کو دکانات ،کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے ۔علاقے میں یہ ہڑتال ایک مقامی کنبے کی جانب سے کئے گئے دعویٰ ،جس میں ان کا کہناہے کہ رفیع آباد جھڑپ میں پانچ جاں بحق جنگجوﺅں میں سے ایک اُن کا بیٹا ہے ،اس دعویٰ پر مقامی لوگ اظہار یکجہتی کررہے ہیں ۔

گزشتہ ہفتہ جمعرات کو فوج نے رفیع آباد کے جنگلات میں پانچ غیر مقامی جنگجوﺅں کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ کیا تھا ۔تاہم لنگیٹ کے ایک کنبے نے جمعہ کو یہ دعویٰ کیا کہ جاں بحق پانچ جنگجوﺅں میں سے ایک اُن کا بیٹا ہے ۔

پولیس نے ڈی این اے ٹیسٹ کی غرض سے نمونے حاصل کئے ہیں ۔یاد رہے کہ ایسے ہی ایک واقعہ میں قبر کشائی کرکے سرینگر کے بزرلہ علاقے سے تعلق رکھنے والے جنگجو کی میت کو ایک ماہ اور تین بعد ڈی این اے مل جانے کے بعد اہلخانہ کو سونپ دی تھی۔

ادھر جنوبی قصبہ ترال میں 11افراد کی گرفتاری پر مسلسل چوتھے روز بھی ہڑتال کی گئی ۔مقامی لوگ گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں ۔گرفتار شدگان میں طلاب ،ملازمین اور ٹریڈرس شامل ہے ۔قصبہ میں کانات ،کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ یہاں پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے مکمل طور پر غائب رہا ۔

ادھر چاڈورہ میں حزب جنگجو کمانڈر کی پہلی برسی کے موقعے پر تعزیتی ہڑتال رہی ۔یاد رہے کہ آج ہی کے دن محمد یاسین ایتو عرف محمود غزنوی ایک معرکہ آرائی کے دوران شوپیان میں جاں بحق ہوا تھا ۔

Comments are closed.