گذشتہ پندرہ دنوں میں 1500کے قریب مویشیوں کو دوران شب اُڑالیا گیا
سرینگر/12اگست: وادی کے دور دراز علاقوں میں مویشی چوروں میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ گذشتہ پندرہ دنوں کے دوران تقریبا 1500بھیڑ بکریوں کو چوروں نے اُڑالیا ہے ۔ جس کے نتیجے میں لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کے مختلف قصبہ جاتے کے دور دراز علاقوں میں مویشی چوری کی وارداتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ اور مویشی چور دوران شب لوگوں کے گاؤں خانوں میں گھس کر بھیڑ بکریوں کے علاوہ بیل اور گاؤں کو لیکر فرار ہوجاتے ہیں اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ جنوبی کشمیر میں سب سے زیادہ چوری کی وارداتیں رونماء ہورہی ہیں ۔ضلع اننت ناگ کے ہانجی دانتر ، شیواڑہ ، منی واڑہ ، لارم گجنی پورہ ، لالن گنور اور دیگر ملحقہ علاقوں میں گذشتہ پندرہ دنوں میں مویشی چوری کی کئی وارداتیں رونماء ہوئی ہے ۔ اور چور دوران شب بھیڑ بکروں کو اُڑاکر فرار ہوجاتے ہیں ۔ سی این آئی نمائندے نے کہا کہ صرف ضلع اننت ناگ میں ہی گذشتہ پندرہ دنوں کے دوران 7500مویشوں کو اُڑلیا گیا ہے ۔ جبکہ ضلع پلوامہ اور کولگام کے علاقہ قاضی گنڈ کے مختلف علاقوں میں بھی گذشتہ پندرہ دنوں کے دوراران 2سو کے قریب مویشیوں کو چوروں نے اپنے ساتھ لیا۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ ہانجی دانتور میں کچھ روز قبل جب لوگ فجر کی نماز اداکرنے کے بعد واپس مسجد سے نکلتے تھے تو انہوں نے کئی مویشوں کو چوروں کو مویشی لے جاتے ہوئے دیکھا اور لوگوں کی جانب سے شور وغل کے بعد چوروں نے چرائے ہوئے مویشیوں کو وہیں چھوڑ کر فرار ہوئے ۔ اس دوران شمالی کشمیر کے بارہمولہ او کپوارہ سے نمائندوں نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ پندرہ روز کے دوران چوروں نے مختلف جگہوں سے 500کے قریب مویشیوں کو دوران شب اُرالیا ہے ۔ وادی میں بڑھتی ہوئی مویشی چوری کی وارداتوں پر لوگوں نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مذکورہ چوری شدہ مویشیوں کو عید الاضحٰی کے موقعے پر بطور قربانی کے جانور فروخت تو نہیں کیا جارہا ہے اور اگر ایسا ہے تو لوگوں کو قربانی کے جانور خریدتے وقت احتیاط برتنا چاہئے اور قربانی کے جانور جو بازاروں میں فروخت کئے جارہے ہیں فروخت کرنے والوں کی شناخت ضرور پتہ کریں ۔
Comments are closed.