رامبن فائرنگ واقعہ ،حکومت نے مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کئے

جموں،(کے پی ایس ) :رام بن میں اتوار کی صبح پیش آئے فائرنگ واقعہ ،جس میں ایک مویشی تاجر کی موت اور دوسرا زخمی ہوا تھا،کے سلسلے میں حکومت نے مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کئے

رام بن ڈپٹی کمشنر شوکت اعجاز بٹ نے کہا کہ سب ڈیو یژنل مجسٹریٹ گول واقعہ کی تحقیقات کریں گے اور انتظامیہ کو اپنی رپورٹ عنقریب پیش کریں گے

یاد رہے کہ ضلع رام بن کی تحصیل گول کے علاقہ سمبڑ کوہلی میں اتوار کو صبح صادق فوج کی مبینہ فائرنگ سے 28سالہ محمد رفیق گوجر اور 30سالہ شکیل احمد پر گولی چلائی جس سے رفیق گوجر کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ شکیل احمد شدید طور زخمی ہوگیا جس کو ضلع اسپتال رام بن منتقل کیاگیاہے۔

ایس ایس پی رام بن موہن لال نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ پولیس تھانہ دھرم کنڈ میں58آر آر کی مقامی یونٹ کے خلاف علت نمبر38/2018زیر دفعات302,307مقدمہ درج کیاگیاہے۔ ادھر فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ افراد ان کے گشتی علاقہ میں آگئے جس سے انہوں نے گولی چلا دی ۔

جموں نشین دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دویندر آنند نے بتایاکہ’5اگست کو ضلع رام بن کی تحصیل گول کے کوہلی علاقہ میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر فوج نے آپریشن شروع کیاتھا، صبح3:45بجے فوج کی گشت نے چند مشکوک حرکت دیکھی۔ مشتبہ افراد کو فوج نے اسٹینڈنگ آپریٹنگ پروسیجر(ایس او پی)کے مطابق چیلنج کیا، للکارنے پر مشتبہ افراد نے آرمی پٹرول پر گولی چلادی، جس کا فوج نے بھی موثرجواب دیا‘۔ دفاعی ترجمان کے مطابق واقعہ کے متعلق مزید تفصیلات کا پتہ لگایاجارہاہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق دونوں افراد مال مویشیوں کا بیوپار کرتے تھے اور اسی غرض سے اس گائوں میں آئے تھے اور صبح گھر واپسی کے لئے نکل رہے تھے کہ فوج نے ان پر گولی چلا دی۔ اس واقع کے بعد علاقہ میں حالات کافی پرتنائو ہوگئے، لوگوں نے بڑے پیمانے پر فوج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا .

Comments are closed.