کاروانِ ادب ڈب گاندر بل کی پُروقار ادبی تقریب منعقد
سرینگر:ادبی مرکز کمراز کی سرپرستی میں کاروانِ ادب ڈب گاندربل کے اہتمام سے گورنمنٹ ہائی سکول ڈب گاندربل میں ایک ادبی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس ادبی تقریب کا اشراک ریاستی کلچرل اکیڈیمی نے کیا تھا۔
یہ تقریب تین نشستوں پر مشتمل تھی۔ پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کی سعادت ہائی سکول ڈب نویں جماعت کے طالبِ علم مدثر احمد خان کو حاصل ہوئی۔ جبکہ ابو شاعر نے نعتِ نبی پیش کیا۔پہلی نشست میں کلاسیکی مرثی کے حوالے سے چار مقالات پیش کئے گئے۔اس نشست کی صدارت ریڈیو کشمیر سرینگر شعبہ خبر کے سربراہ اور معروف افسانہ نگار مشتاق احمد مشتاق نے کی، جبکہ ادبی مرکز کمراز کے نائب صدر عبدالاحد حاجنی، کاروانِ ادب کے سرپرست سید عباس جوہر، معروف ادیب اور شاعر ستیش وِمل، اور سیداختر حُسین منصور بھی موجود تھے۔
جن مقالہ نگاروں نے اپنے مقالے پیش کئے اُن میں امتیاز انجم، فیاض شبنم، سید عباس جوہر، سید مسعود شاداب اور اختر منصور قابلِ ذکر ہیں۔ ان مقالوں پر بعد میں سیر حاصل بحث ہوئی۔ دوسری نشست میں وادی کے نامور شاعر اور قلمکار فیاض تلگامی کو اُن کی ادبی خدمات کے صلے میں ” شرفِ کاروان“ اعزاز سے نوازا گیا۔سید عباس جوہر کو بہترین تصنیف کے لئے ”فخرِ کاروانِ “ اعزاز سے نوازا گیا۔سید اختر حُسین منصور کواُن کی ادبی خدمات کے صلے میں ” میر کاروان“ ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ ادبی مرکز کمراز کے میڈیا سیکرےٹری جمیل انصاری کو ” ہمدردِ کاروانِ“ اعزاز سے نوازا گیا۔
اس نشست کی صدارت معروف قلمکار اور نقاد ستیش وِمل نے کی۔ ان کے ساتھ سید سعد الدین سعدی، ادبی مرکز کمراز کے جنرل سیکرےٹری عبدالخالق شمس بھی موجود تھے۔
اس دوران سید اختر حُسین منصور کی تصنیف ” نقوشِ اخلاق“ کی رسمِ رونمائی بھی کی گئی۔ تقریب کی آخری نشست میں محفلِ مشاعرہ منعقد ہوا ۔مشاعرے میں جن شعرا نے شرکت کی اُن میں سید مظفر منظر، سابق علی سابق، حمید اشفاق، سید محمد مدنی، سید افضل فہیم، سید منظور رئیس، محمد اشرف ، مجید ربتاری، قابلِ ذکر ہیں۔تقریب میں دیگر شخصیات کے علاوہ ادبی مرکز کمراز کے سیکرےٹری شبنم تلگامی، غلام الدین بہار، عابد اشرف، جمیل انصاری، سلیم یوسف،اسد اللہ صفوی،ثناءاللہ شوقل، نور الدین ہوش، ساگر نذیر، عابد اشرف، امین اشرف، مجید مجازی، ڈاکٹر ریاض الحسن بھی موجود تھیں۔
تمام نشستوں کی نظامت کے فرائض شوکت شہباز نے انجام دئے جبکہ اختر حسین منصور نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔
Comments are closed.