نئی دہلی:: (یو این آئی) حکومت نے آج کہا کہ آسام کے سلچر ہوائی اڈے پر جمعرات کو ترنمول کانگریس کے وفد کو انٹیلی جنس کی اطلاعات کی بنیاد پر روکا گیا۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھائے جانے پر کہا کہ "آسام حکومت کو میڈیا اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے معلومات ملی تھیں جس کی بنیاد پر قانون و انتظام کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے سلچر ہوائی اڈے پر ترنمول کے وفد کو روکا گیا تھا”۔ مسٹر راجناتھ سنگھ نے ترنمول کے لیڈر کلیان بنرجی کے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ وفد میں شامل پارٹی کے چھ ممبران پارلیمنٹ اور مغربی بنگال کے چند وزراءکے ساتھ کوئی زیادتی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈے پر ضلع مجسٹریٹ نے پورے پروٹوکول کے ساتھ سب کا استقبال کیا اور ہاتھ جوڑ کر درخواست کی کہ یہاں دفعہ 144 نافذہے ، اس لئے ان کا باہر جانا مناسب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت سے رپورٹ ملی ہے کہ وفد کے کچھ اراکین نے پولس کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور اسی میں ایک ممبر پارلیمنٹ کو تھوڑی بہت چوٹ لگی تھی۔ دو خواتین پولس ملازم بھی زخمی ہوئی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وفد نے ہوائی اڈے پر ھنگامہ بھی کیا جس کی کچھ مسافروں نے بھی شکایت ۔مسٹر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس کے بعد کوئی اگلی پرواز دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے ارکان پارلیمنٹ کو رات میں بھی ہوائی اڈے کے گیسٹ ہا¶س میں ٹھہرایا گیا اور آج صبح کی فلائٹ سے کولکاتہ ہوتے ہوئے دہلی بھیجا گیا ہے ۔اس سے پہلے مسٹر کلیان بنرجی نے کہا کہ وفد صرف صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وہاں گیا تھا۔ وہاں ان سے کہا گیا کہ آپ جاکر جلسہ کریں گے ۔ ممبران پارلیمنٹ کے جلسہ کرنے سے انکار کرنے کے باوجود انہیں نہیں جانے دیا گیا اور ان کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں پارٹی نے مراعات شکنی کا نوٹس بھی دیا ہے ۔اس معاملے پر حزب اقتدار کے ارکان کی طرف سے کچھ بولنے پر مسٹر کلیان بنرجی نے کہا کہ ان کے بیان سے صاف ہے کہ ممبران پارلیمنٹ کو روکے جانے کے پیچھے حکومت کی غلط نیت کارفرما تھی۔ انہوں نے اسے غیر اعلانیہ ایمرجنسی بتاتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے کہیں آنے جانے پر اس طرح کی پابندی تو ایمرجنسی کے دوران بھی نہیں تھی۔کانگریس کے ترون گوگوئی اور ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ آسام کے لوگ امن اور تحمل دکھا رہے ہیں اور آسامی، بنگالی، گجراتی، بہاری سب مل کر رہنا چاہتے ہیں۔ سب کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے ۔یو این آئی ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.