تجارت و برآمد پالیسی : مارکیٹنگ کی سہولیت پیدا کرے گی

سری نگر:: ریاستی حکومت نے تیزی سے بدلتے اقتصادی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی نوعیت کی پہلی تجارت کو برآمد پالیسی متعارف کی ہے۔
صنعت و حرفت محکمہ کی جانب سے متعلقین کو اعتماد میں لینے کے بعد تیار کی گئی جے اینڈ کے ٹریڈ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی 2018-28 کو کل رات گورنر این این ووہر اکی صدارت میں منعقد ہوئی ریاستی انتظامی کونسل میں منظوری دی گئی ۔
اس پالیسی میں ریاست کی زرعی اقتصادیات کو مارکیٹنگ کی اقتصادیات میںمنتقل کرنے کا نقش راہ تیار کیا گیا ہے۔اس سے ریاستی اقتصادیات کو مقابلہ جاتی برآمدات میں منتقل کرنے میںمدد ملے گی۔
صنعت و حرفت کے پرنسپل سیکرٹری شیلندر کمار نے کہا کہ ٹریڈ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی کا مقصد ریاست جموں وکشمیر کو قومی اقتصادیات میں ایک مقام دلایا اور مقامی مصنوعات کے لئے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مارکیٹ پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نئی مہم میں پرائیویٹ سیکٹر کا قائدانہ رول ہوگا اور ریاست کی مخصو ص مصنوعات اور خدمات بین الاقوامی بازار میں مناسب جگہ حاصل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ا س سلسلے میں حکومت کا رول فقط سہولیات فراہم کرنا ہوگا۔
اپنی نوعیت کی اس پہلی پالیسی کے وسیع مقاصد پر بولتے ہوئے شیلند رکمار نے کہا کہ اس کی مدد سے ریاست کی گھریلو تجارت کو اگلے دس برسوں کے اندر پانچ گنا ترقی ملے گی۔انہوںنے مزید کہا کہ مذکورہ پالیسی کی مدد سے سرمایہ کاری میں اضافہ اور اگلے پانچ برسوں کے دوران جی ڈی پی میں صنعت و حرفت کا حصہ تین فیصد بڑھے گا۔پرنسپل سیکرٹری نے مذکورہ پالیسی کے دیگر مقاصد اور فوائد کو بھی تفصیلی طور بیان کیا۔
شیلندر کمارنے کہا کہ پالیسی کی مدد سے ریاست میں آرگنک پیداوار میں اضافہ ہوگا جبکہ برآمدات کے زیادہ سے زیادہ سیکٹروں کی بھی نشاندہی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ پالیسی سے ریاست کے سیاحتی ڈھانچے کو بھی مزید تقویت ملنے کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی کو متعارف کرنے سے حکومت عالمی سطح کے وئیر ہاوس / ڈسٹربیوشن سینٹر / ڈرائی پورٹ / لاجسٹک پارکس قائم کرنے میں مکمل تعاون فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ کام زمین اور مراعات کی فراہمی سے کیا جائے گا۔
عالمی بازار میں مقامی مصنوعات کی برانڈنگ کے حوالے سے شیلندر کمارنے کہا کہ سری نگر شہر کو یونیسکو کریٹیو شہروں کے نیٹ ورک میں لانے کے لئے کوششیں جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نیٹ ورک میں فی الوقت 180شہر شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے تحت مقامی مصنوعات بشمول ریشم ، ٹویڈ ، پشمینہ ،جامہ وار شال،ریشمی قالین،لداخی قالین، پیپر ماشی، ایمبراڈری ، لداخی دستکاری، زعفران،جموں باسمتی ،گچھی ، انار دانہ اور شہد کو ” برانڈ جموں وکشمیر“ کے تحت پروموٹ کیا جائے گا۔
انہوںنے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل فارن ٹریڈ کا دفتر پہلے ہی کام کر رہا ہے اور حکومت دیگر دو ایکسپورٹ ایجنسیوں کے دفاتر قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے انڈین ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن اینڈ ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے اشتراک سے جے کے ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کا قیام عمل میں لایا ہے ۔

Comments are closed.