کھڈونی میں سات طلبا کی گرفتاری پر تشدد

کھڈونی :؛ کھڈونی کولگام میں اُس وقت تشدد بھڑک اُٹھا جب سیکورٹی فورسز نے سات طلبا کو گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ گرفتاریوں کے خلاف کھڈونی کولگام میں پُر تشدد مظاہرئے ہوئے جس دوران نوجوانوں کوم نتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔

جے کے این ایس کے مطابق کھڈونی کولگام میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف اگریکلچر برانچ کے نزدیک سات طلبا کو سیکورٹی فورسز نے گرفتار کیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ طلبا کالج سے نکل کر گھر کی طرف آرہے تھے کہ پہلے سے تعینات سیکورٹی فورسز نے انہیں گرفتا رکیا۔

کھڈونی ،ر یڈونی اور کیموہ میں نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی خبر پھیلتے ہی لو گ مشتعل ہوئے اور سڑکوں پر آکرا حتجاجی مظاہرئے کئے۔ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز نے احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس پر نوجوان مشتعل ہوئے اور پتھراو کر نا شروع کیا۔ نمائندے کے مطابق تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے سیکورٹی فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کی جس کی وجہ سے کھڈونی اور اُس کے ملحقہ علاقوں میں سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔

مقامی لوگوں کے مطابق بغیر کسی اشتعال کے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے سات مقامی طلبا کی گرفتاری عمل میں لاکر انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ مظاہرین کے مطابق منصوبہ بند سازش کے تحت جنوبی کشمیر کے نوجوانوں کوتشد کی طرف دھکیلا جارہا ہے اور اس کے کسی بھی صورت میں مثبت نتائج سامنے نہیں آسکتے ہیں۔

مقامی لوگوں اور والدین نے گرفتار نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔ واضح رہے کہ کیموہ میں ایس ایس بی بینک برانچ کو لوٹنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لیا جس دوران کالج سے گھر کی طرف جانے والے سات طلبا کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔

Comments are closed.