دفعہ35اے کو چیلنج کرنا ایک ساش کا حصہ :ملک

منفرد شناخت کی حفاظت کےلئے اپنا لہو بہانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے

سری نگر:۱۳،جولائی:/ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں نافذ اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑجس کابنیادی مقصد جموں کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ اپنی سرزمین کی عزت، اس کی خصوصی حیثیت اورمنفرد شناخت کی حفاظت کےلئے اپنا لہو بہانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ ان کا کہناتھا کہ یہ مسئلہ براہ راست ہمارے حق خود ارادیت کے ساتھ جڑا ہوا ہے اسلئے ہم سبھی پر لازم ہے کہ اتحاد اور پامردی کے ساتھ اس کا دفاع کریں۔ کے این این کو موصولہ بیان کے مطابق جموں کشمیر میں نافذ اسٹیٹ سبجیکٹ قانون اور اسکی حفاظت کو جموں کشمیرکے لوگوں کےلئے زندگی اور موت کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ اس ضمن میں مشترکہ مزاحمتی قیادت نے پہلے ہی ۵ اور ۶ اگست کےلئے مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کی کال دے رکھی ہے ۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ ۵۳ اے کے نام پر اس قانون کو بھارتی سپریم کورٹ میں لے جانے کا مقصد کشمیر کے موروثی اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ختم کرکے،کشمیریوں کی مزاحمت کو شکست دینا ہے لیکن ایسی سوچ رکھنے والوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ کشمیری اپنی انفرادیت کو محفوظ رکھنے کےلئے اپنا لہو بھی بہانے سے دریغ نہیں کریں گے۔محمد یاسین ملکنے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ اس قانونی عرضی جس کو آر ایس ایس کی پشت پناہی والی ایک این جی او نے دائر کررکھا ہے کو ایک بار پھر ۶ اگست کے روز سن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی پشت پناہی والے بھارتی حکمران لگاتار جموں کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازشیں رچا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی سوچ سے متاثرہ بھارتی قیادت نے‘ جموں کشمیر میں اپنے گماشتوں کی بھرپور مدد سے ‘ اس سرزمین میں بھی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کاہمہ رخی پروگرام بنا رکھا ہے۔ ان سازشیوں نے اب کی بار اس معاملے کو بھارتی سپریم کورٹ میں دائر کردیا ہے اور سپریم کورٹ نے بھی اس مقدمے کوسننے کی حامی بھری ہے‘ حالانکہ کئی قانون دانوں کے نزدیک سپریم کورٹ کو پہلے ہی اس کو سننے سے انکار کردینا چاہئے تھا کیونکہ ماضی میں اسی سپریم کورٹ نے کئی بار ۵۳ اے‘ کیس پر فیصلے صادر کرکھے ہیں۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ بھارت جمو ں کشمیر کو اپنی نوآبادی سمجھتا ہے اور یہاں کے لوگوں کی مزاحمت کو دبانے کےلئے کوشان ہے اور ۵۳ اے کی آڑ میں اِسٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ہٹانے کی کوشش بھی اسی کا حصہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی مشکلات سے بخوبی واقف ہیں اور اپنے لوگوں کو مذید مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتے لیکن جب خاص طور پر قومی و ملی سطح پر زندگی اور موت اور وجود و عدم وجود کا مسئلہ درپیش ہوجاتا ہے تو کمزور اور چھوٹی اقوام کے پاس پامردی کے ساتھ مزاحمت کرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ باقی نہیں رہتا۔ ےاسےن ملک نے کہا کہ یہ بھارت اور اسکے کشمیری گماشتے ہی ہیں جو آئے روز خاص طور پر پچھلے تین برس سے ‘نت نئے بکھیڑے کھڑا کرکے کشمیر میں ماحول کو تباہ کرنے پر بضد نظر آتے ہیں۔ نت نئے مسائل کھڑے کرنے سے ان کا مقصد اپنی کشمیر دشمنی کو ظاہر کرناہوتا ہے تاکہ کشمیریوں کو زیادہ سے زیادہ تکالیف میں مبتلا کیا جاسکے۔ےاسےن صاحب نے کہا کہ ۵۳ اے معاملے کو اچھالنے کا مقصد بھی کشمیریو ں کی عزت کو زک پہنچانا، اس سرزمین کی انفرادیت کو زک پہنچانا، کشمیریوں کو زیادہ سے زیادہ تکلیف میں مبتلا کرنااور اس سرزمین پر آبادی کے تناسب کو بگاڑنا ہے تاکہ ناجائز تسلط کے خلاف جاری کشمیریوں کی مزاحمت مکمل خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایک زندہ و جاوید قوم ملت ہونے کے سبب کشمیری مکمل طور پر آگاہ ہیں کہ اپنے عزت و وقار اور ظلم و جبر کے خلاف مزاحمت کوکیسے محفوظ و مامون رکھا جاسکتا ہے اور اسی جذبے کے تحت کشمیری ہر اس مکروہ و مذموم سازش و کاوش کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے جو ہماری مقدس تحریک کےلئے نقصان دہ ہو۔لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے بیرون دنیا میں مقیم اور رہائش پذیرکشمیریوں سے اپنی کاوشوں کو تیز تر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں پر لازم ہے کہ وہ کشمیریوں کی عزت اور اس سرزمین کو حاصل منفرد حیثیت کی حفاظت کےلئے اپنے اقدامات کو تیز تر کریں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین جو برطانیہ، یورپ،امریکہ،متحدہ عرب امارات،مشرق وسطیٰ،پاکستان اور آزاد کشمیر میں مقیم و موجود ہیں بھی اس ضمن میں پرامن احتجاجی مظاہرے کریں گے اورکشمیریوں کے خلاف جاری سازشی اقدامات کی بیخ کنی اور کشمیریوں کی اجتماعی قومی زندگی ،عزت اور منفرد حیثیت کی حفاظت کےلئے اپنا موثر کردار ادا کریں گے۔ محبوس خاتون قائدہ سیدہ آسیہ اندرابی جو خود دہلی کے منڈاولی جیل میں دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کے ساتھ مقید ہیں کے گھر پر این آئی اے کے ایک اور چھاپے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ ان کے یہ ظالمانہ اور جابرانہ اقدامات کشمیریوں کو کسی بھی صورت میں مرعوب نہیں کرپائیں گے اور ان اقدامات کو بھی ان شاءاللہ شکست فاش ہی نصیب ہوگی۔

Comments are closed.