کپوارہ ضلع میں ہتھیارچھیننے کاپہلاواقعہ رونما

نامعلوم افرادنے لولاب میں پولیس اہلکارکی سروس رائفل چھین لی

حزب المجاہدین نے لی ذمہ داری،جنگجوہتھیارلیکرمحفوظ جگہ پہنچ گئے:ترجمان

کپوارہ:۱۳،جولای: پولیس اہلکاروں سے دوران ڈیوٹی سروس رائفل چھین لینے کے واقعات نے سرحدی ضلع کپوارہ میں بھی دستک دی کیونکہ یہاں ممبراسمبلی لولاب کے دورے کے پیش نظرسیکورٹی کیلئے تعینات ایک پولیس کی رائفل کچھ نامعلوم افرادنے قندہارمیدان پورہ میں زورزبردستی کرنے کے بعدچھین لی ،اورحملہ آورجائے واردات سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے ۔حزب المجاہدین نے ہتھیارچھیننے کے اس واقعے کی ذمہ داری لی ۔اُدھر پولیس اہلکارکی سروس رائفل چھینے کاواقعہ رونماہونے کے بعدوادی لولاب سمیت پورے ضلع کپوارہ میں سبھی سیکورٹی ایجنسیوں کوچوکناکردیاجبکہ فوج ،فورسزاورپولیس ٹاسک فورس کے اہلکاروں نے پولیس اہلکارکی رائفل چھیننے والوں کی بڑے پیمانے پرتلاش شروع کردی ۔کے این این کومعلوم ہواکہ سابق وزیراورممبراسمبلی حلقہ انتخاب لولاب ایڈووکیٹ عبدالحق خان کومیدان پورہ سمیت کئی دیہات کادورہ کرناتھا،اورموصوف کی یہاں آمدکے پیش نظرپولیس اہلکاروں کوحساس مقامات پرتعینات کردیاگیاتھا۔بتایاجاتاہے کہ اس دوران کچھ افرادنے قندہارمیدان پورہ گاﺅں میں ڈیوٹی پرتعینات آئی آرپی کی چوتھی بٹالین کے کونسٹیبل محمداسحاق بیلٹ نمبر436پراچانک ہلہ بول دیا۔اورحملہ آورپولیس اہلکارکی سروس رائفل چھین لینے کے بعدوہاں سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ہتھیارچھیننے کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ کوفوج ،فورسز،پولیس اورٹاسک فورس اہلکاروں نے محاصرے میں لیاتاکہ حملہ آوروں کوپکڑاجاسکے لیکن کافی وقت تک گھیرہ بندی اورکچھ مقامات پرتلاشی لینے کے باجودسیکورٹی اہلکارہتھیارچھیننے والوں کاکوئی سراغ نہیں لگاسکے ۔معلوم ہواکہ فوج ،فورسزاورپولیس ٹاسک فورس کے اہلکاروں نے کئی مقامات پرناکہ بندی بھی رکھی لیکن شام دیرگئے تک حملہ آوروں کے بارے میں کوئی جانکاری حاصل نہیں کی جاسکے ۔اُدھرحزب المجاہدین نے ہتھیارچھیننے کے اس واقعے کی ذمہ داری لی ۔حزب المجاہدین کے آپریشنل ترجمان برہان الدین نے سری نگرمیں ایک خبررساں ایجنسی کوفون کرکے بتایاکہ میدان پورہ لولاب کپوارہ میں حزب جنگجوﺅں نے ایک پولیس اہلکارسے اُسکی سروس رائفل چھین لی ،اوریہ کارروائی انجام دینے والے جنگجوبحفاظت محفوظ مقام پرپہنچ گئے ۔ غورطلب ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں سے دوران ڈیوٹی سروس رائفل چھیننے کے واقعات جنوبی کشمیرمیں پیش آتے رہے ہیں تاہم یہ غالباًپہلاموقعہ ہے جب سرحدی ضلع کپوارہ میں اس نوعیت کاکوئی واقعہ رونماہواہو۔کپوارہ میں ہتھیار چھینے کے واقعہ کے بعد الرٹ جاری کیا گیا جبکہ مزید حملوں کے پیش نظر پولیس وفورسز کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ۔ادھر سی آر پی ایف اہلکاروں پر ہورہے گرینیڈ دھماکوں کے بعد اُنہیں بھی مستقبل میں مزید چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ،تاکہ جانی نقصان سے بچا جاسکے ۔

Comments are closed.