کشمیری نوجوانوں میں ملی ٹنسی کابڑھتارُجحان:مرکزی سرکارفکرمند
امسال 87 نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل
سبھی کاتعلق جنوبی کشمیرسے،22جولائی تک110جنگجو18شہری ازجان:ہنس راج
سری نگر:۱۳،جولائی حزب کمانڈربرہان مظفروانی کے جاں بحق ہوجانے کے بعدکشمیری نوجوانوں میں پیداشدہ ملی ٹنسی کارُجحان بڑھتاجارہاہے کیونکہ امسال ابتک87مقامی نوجوان مختلف جنگجوگروپوں میں شامل ہوچکے ہیں ،جن میں کئی اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بھی شامل ہیں ۔کشمیرنیوزنیٹ ورک کے مطابق مرکزی وزیرمملکت برائے داخلی امورات ہنس راج آہرنے منگل کے روزپارلیمان کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھامیں ممبران کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے تحریر ی جوا ب میں اسبات کاخلاصہ کیاکہ رواں برس ماہ جنوری سے جولائی تک کشمیروادی میں 87مقامی نوجوان مختلف جنگجوتنظیموں میں شامل ہوگئے ۔انہوں نے انکشاف کیاکہ ریاست میں 20جون سے گورنرراج نافذہونے کے بعد12نوجوان لاپتہ ہونے کے بعدجنگجوگروپوں میں شامل ہوگئے ۔خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیاکے مطابق ہنس راج آہرکاکہناتھاکہ 20جولائی تک رواں سال کل 87مقامی نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل ہوئے ہیں ۔انہوں نے یہ انکشاف کیاکہ یہ سبھی87نوجوان جنوبی کشمیرکے چاراضلاع سے تعلق رکھتے ہیں ۔ مرکزی وزیرمملکت برائے داخلی امورات نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ایوان کویہ جانکاری فراہم کی کہ رواں برس ملی ٹنسی کاراستہ اختیارکرنے والے ستاسی نوجوانوں میں سے14کاتعلق ضلع اننت ناگ،35کاتعلق ضلع پلوامہ ،23کاتعلق ضلع شوپیان اور15کاتعلق ضلع کولگام سے ہے۔ہنس راج آہرنے اپنے تحریر ی جواب میں مزیدبتایاکہ جموں وکشمیرمیں وقتاًفوقتاًسیکورٹی صورتحال کاجائزہ لیاجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیرمیں جنگجوﺅں کی سرگرمیوں کوروکنے کیلئے کئی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ،جسکے تحت ملی ٹنسی مخالف گرڈکومزیدمضبوط بنایاگیاہے ۔مرکزی وزیرمملکت برائے داخلی امورات نے کہاکہ جنگجوئیانہ سرگرمیوں اورممکنہ حملوں کی قبل ازوقت جانکاری حاصل کرنے کیلئے انسانی سراغ رسانی کومضبوط بنانے کیساتھ ساتھ تیکنیکی انٹیلی جنس کوبھی متحرک کردیاگیاہے ۔ہنس راج آہرکامزیدکہناتھاکہ بھٹکے نوجوانوں کی گھرواپسی کیلئے بھی ایک حکمت عملی کے تحت کام کیاجاتاہے تاکہ ملی ٹنسی کاراستہ اپنانے والے نوجوانوں کوتشددکاراستہ ترک کرنے پرآمادہ کیاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری نوجوانوں کوملی ٹنسی اورتشددکی دوسری سرگرمیوں سے دوررکھنے کیلئے وہاں روزگارکے مواقعے پیداکرنے پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے تحریر ی جوا ب میں مرکزی وزیرمملکت برائے داخلی امورات ہنس راج آہرنے ایوان کویہ جانکاری بھی فراہم کی کہ رواں سال22جولائی تک جھڑپوں اورتشددکے دیگرواقعات کے دوران110جنگجومارے گئے جبکہ اس دوران 18عام شہری بھی اپنی جانیں گنوابیٹھے ۔انہوں نے کہاکہ سال 2017میں 213جنگجواور40عام شہری تشددکے مختلف واقعات کے دوران مارے گئے تھے ۔
Comments are closed.