6 اگست کو مکمل ہڑتال بیچ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر دفتر تک احتجاجی مارچ نکلا جائے گا /کشمیر اکنامک الائنس
سرینگر/29جولائی/سی این آئی آئین ہند کے دفعہ35ائے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے تاجروں،ٹرانسپوٹروں اور کاروباری انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس نے6 اگست کو مکمل ہڑتال کی کال دیتے ہوئے اس روز اقوام متحدہ کے فوجی مبصر لکے دفتر تک احتجاج کر کے انہیں یاداشت پیش کرنے کا اعلان کیا۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری نے الزام عائد کیا کہ دفعہ370اور دفعہ35ائیکے خلاف سازشیں رچائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ کشمیریوں کی سیاسی تقدیر سے جڑا ہوا ہے،اور اس پر ضرب لگانے کی کسی بھی طور اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے آرٹیکل35Aپر ضرب لگا کر جموں کشمیر میں بیرون ریاستوں کے باشندں کیلئے دروازہ کھولنے نے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔محمد یوسف چاپری نے مشورہ دیا کہ اس سلسلے تمام سیاسی،تجارتی اور قانونی جماعتوں کو آواز بلند کرنی چاہے۔انہوں نے کہا کہ ایسی کسی بھی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے وہ صف آرہ ہوں گے جس میں ریاست کی خصوصی پوزیشن کو متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہو۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ذی شعور لوگوں کے ساتھ وہ اس قانون پر کسی قسم کا آنچ نہیں آنے دینگے۔اس موقعہ پر کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ اگر آرٹیکل35Aکے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو مقامی طور پر ایک بڑی ایجی ٹیشن شروع کی جائے گی،جس کے سنگئن نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور گورنر انتظامیہ کو اس سلسلے میں سوچ سمجھ کر کوئی بھی قدم اٹھانا چاہے۔فاروق احمدڈار نے کہا کہ پہلے ’’جی اسی ٹی‘‘ کا نفاذ عمل میں لاکر ایک سیڑھی تیار کی گئی،اور اب ریاست کی خصوصی حیثیت کو زخ پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اصل میں بی جے پی،زعفرانی برگیڈ کے اس منصوبے پر عمل پیرا ہے،جس کے تحت جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت پر ضرب لگائی جا رہی ہے۔کشمیر اکنامک الائنس کے ترجمان محمد صدیق رونگہ نے کہا کہ گزشتہ70برسوں سے ’’ایک پردھان،ایک ودھان‘‘ آر ایس ایس کا نعرہ ہیں اور موجودہ مخلوط سرکار کی پشت پناہی کرنے والے اس جماعت کے خاکوں میں رنگ بھرا جا رہا ہے۔ محمد صدیق رونگہ نے واضح کیا کہ تاجر اور صنعت کار35Aپر کسی قسم کا ضرب لگانے کی کشش ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کرئے گے اور اگر اس طرح کی کوئی کشش کی گئی تو منظم احتجاج کیا جائے گا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے سابق صدر حاجی محمد صدیق بقال نے کہا کہ اصل میں کشمیری عوام کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،اور ایسے حربے استعمال کئے جا رہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو بندوق اٹھانے پر مجبور کیا جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ ریاست کی خصوصی حیثیت کو تحفظ فرہم کرنے کیلئے کوئیے بھی قربانی دی جائے گی۔اس موقعہ پر الائنس کے نائب چیئرمین اعجاز احمد شہدار نے کہا کہ35ائے ریاست کے لوگوں کے دلوں کے قریب ہے،اور اسکا تحفظ کرنے کیلئے ریاستی عوام تیار ہے۔پریس کانفرنس میں ساوتھ سٹی ٹریڈرس ایسو سی ایشن کے صدر صوفی محی الدین اور حاجی نثار احمد سمیت دیگر ٹریڈ لیڈران بھی موجود تھے۔
Comments are closed.