مگرمچھ کے آنسوؤں کا اب کوئی خریدار نہیں / فاروق عبداللہ

بحیثیت وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہر وقت کشمیریوں پر مظالم کا جواز بخشا

سرینگر/29جولائی/ مگرمچھ کے آنسوؤں کا اب کوئی خریدار نہیں، اقتدار سے بے دخلی کے بعد محبوبہ مفتی کے آنسو کشمیری قوم ہضم نہیں کرسکتی، اگر موصوفہ کو واقعی کشمیریوں کی ہمدردی ہوتی تو یہ آنسو وزارتِ اعلیٰ کی کرسی پر براجمان رہ کر نکلے ہوتے لیکن اس وقت اقتدار کے نشے میں دُت پی ڈی پی صدر نے کشمیریوں کیخلاف طاقت کے استعمال، ہلاکتوں اور ظلم و جبر کو جواز بخشنے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔ سی این آئی کے مطابق ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج شہر خاص کے دولت آباد ناؤپورہ میں حلقہ انتخاب خانیار کے ایک کارکنوں اور عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے3سال کے دوران کشمیریوں کو بخوبی معلوم ہو اہے کہ پی ڈی پی کس قدر اقتدار کی خاطر اپنے ضمیر کو بھیچ سکتی ہے اور اقتدار میں بنے رہنے کیلئے یہ جماعت کشمیریوں کے مفادات کا کس قدر سودا کرسکتی ہے۔ اقتدار میں رہ کر پی ڈی پی والوں نے مظلوم اور محکموں کشمیریوں پر ہوئے جبر و استبدار اور ظلم و ستم کیخلاف اُف تک نہیں کی، کشمیریوں عوام کیخلاف براہ راست جنگ جاری تھی لیکن محبوبہ مفتی نے بحیثیت وزیر اعلیٰ ایک بار بھی اپنے عوام کے حق میں لب کشائی نہیں کی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا نے ملک کر بدترین اور عوام کش حکمرانی کا مظاہرہ کیا اور ساڑھے 3سال کے دوران خزانہ عامرہ کو دو ود ہاتھوں سے لوٹا گیا۔ اقرباپروری ،کنبہ پروری ، کورپشن اور رشوت خوری میں پی ڈی پی نے ملک بھر میں نام کمایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی سربراہی والی حکومت میں ریاست کی تعمیر و ترقی جہاں ماند پڑھ گئی تھی وہیں اُن علاقوں کو سرے سے ہی نظرانداز کیا گیا جہاں جہاں نیشنل کانفرنس کے ممبرانِ اسمبلی تھے۔ پی ڈی پی اور بھاجپا نے مل کر ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ریاست کے تینوں خطوں کے عوام کو مذہبی، لسانی اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔ ریاست کے تینوں خطوں میں دوریاں پاٹنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہماری جماعت ریاست کی وحدت، انفرادیت اور مذہبی ہم آہنگی کی ضامن رہی ہے اور انشاء اللہ لوگوں کے بھر پور اشتراک سے تینوں خطوں میں پیدا کی گئی دوریوں کو ختم کرکے ہی دم لیں گے۔ امن و امان کی بحالی کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سماج میں مفاد خصوصی رکھنے والے کچھ ایسے عناصر موجودہ ہیں جو نہیں چاہتے کہ امن و امان کی فضاء قائم ہو۔ ان عناصر کا قلع قمع کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے شیرین باغ کرن نگر میں جموں وکشمیر رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے اہتمام سے ایک تقریب میں شرکت کی، جس کا عنوان ’مادر مہربان ڈے‘ تھا۔ انہوں نے وہاں خطاب کرتے ہوئے منشیات اور دیگر سماجی بدعات کا قلع قمع کرنے کیلئے ٹھوس اور کارگر مہم چھیڑنے کی اپیل کی۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے والدین کی اطاعت کریں۔ اس موقعے پر سوسائٹی کے چیئرمین ایم ایل اے عید گاہ حاجی مبارک گل بھی موجو دتھے۔ ڈاکٹر کمال نے اس موقعے پر سوسائٹی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔

Comments are closed.