جیلوں میں ڈھائے جانے والے مظالم
لال چوک میں اور حیدرپورہ میں ا حتجاج
سرینگر 26جولائی: لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین اور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد آج بڈشاہ چوک کے قریب جمع ہوئے اور کشمیری اسیروں پر بھارت اور جموں کشمیر کی جیلوں میں ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔ ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے اور کشمیری اسیروں کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے شرکائے جلوس لال چوک میں بڈشاہ کے قریب ایک دھرنے پر بیٹھ گئے جس سے فر نٹ قائدین نے خطاب کیا۔ احتجاج میں فرنٹ کے نائب چیئرمین ایڈوکیٹ بشیر احمد بٹ، نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی، زونل صدر نور محمد کلوال سمیت قائدین محمد یاسین بٹ، جاوید احمد زرگر، میر محمد زمان، شیخ عبدالرشید، ظہور احمد بٹ،محمد صدیق شاہ، بشیر احمد کشمیری، مشتاق احمد خان، غلام محمد ڈار، پروفیسر جاوید، اشرف بن سلام اور دوسرے شریک ہوئے۔ اس موقع پر احتجاجیوں نے کشمیری اسیروں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ مظالم ہر لحاظ سے غیر جمہوری ہیں۔ یہ احتجاج بعدازاں پرامن طریقے پر اختتام پذیر ہوا۔ درایں اثناء لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے بھارت اور جموں کشمیر کی جیلوں اور اذیت گاہوں میں جموں کشمیر کے اسیروں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بھارت کی مختلف جیلوں بشمول تہاڑ و منڈاولی جیل دہلی اور جموں کشمیر کی مختلف جیلوں جن میں ادھمپور جیل، ہیرا نگر جیل، کھٹوعہ جیل، امپھالہ جیل جموں، کورٹ بلوال، سرینگر سینٹرل جیل، کپوارہ جیل، بارہمولہ جیل، اسلام آباد جیل، پلوامہ جیل قابل ذکر ہیں میں کشمیری قیدیوں کو انتہائی سخت مظالم سے دوچار کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت قیدیوں حق میں پاس کئے گئے جینوا معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک میں شامل ہے اور اس حوالے سے اس ملک پر لازم ہے کہ یہ اس معاہدے کی پاسداری کرے لیکن اس کے بالکل برعکس بھارت کشمیری اسیروں کو تنگ طلب کرنے، ان کے ایام اسیری کو طول دینے اور انہیں زیادہ سے زیادہ تکلیف میں مبتلا کرنے کیلئے ہر قسم کے ہتھکنڈے آزما رہا ہے جو حد درجہ مذمو م ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اسیروں کی حالت زار اور انہیں پہنچائی جانے والی تکالیف ناگفتہ بہہ ہیں اور بار بار سیفٹی ایکٹ لگانا،پولیسی حربے استعمال کرکے ایام اسیری کو طول دینا،این آئی اے اور ای ڈی جیسی بھارتی ایجنسیوں کو استعمال کرکے کشمیریوں کو مختلف بھارتی جیلوں میں ڈال دینا،عمر قید کی سزا کاٹنے والوں اور دوسرے عام قیدیوں کو کشمیر کی جیلوں سے نکال کر جموں کی سخت جیلوں میں شفٹ کرنا،اسیروں سے متعلق خود اپنی عدالتوں کے احکامات اور دوسرے مروجہ اصولوں کی بیخ کنی کرنا، اسیروں کو طبی سہولیات سے محروم رکھنا،انہیں مکمل ننگا کرکے کئی کئی دن جیل کی تنگ و تاریک اور تنہائی کی کوٹھریوں میں رکھنا ،انکی مار پیٹ، تعذیب اور تذلیل و تحقیر کرنااور اسی قسم کے دوسرے جبری ہتھکنڈے ظالم حکام کا محبوب مشغلہ بن چکے ہیں ۔ حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے سینئر ارکان بشمول امتیاز احمد شاہ، سید محمد شفیع، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، محمد یوسف نقاش، بشیر اندرابی، نثار حسین راتھر کے علاوہ سید امتیاز حیدر، عمران احمد بٹ، عبدالرشید لون، محمد شفیع میر، ارشد حسین بٹ نے آج حیدرپورہ چوک میں حریت چیرمین سید علی گیلانی صاحب کی مسلسل خانہ نظربندی اور جملہ اسیران زندان کی حالت زار کے خلاف ایک پُرامن احتجاجی جلوس نکالا۔ حریت راہنماؤں نے دہلی کے تہاڑ جیل کے علاوہ، کوٹ بلوال جموں، ڈسٹرکٹ جیل اُدھمپور، کٹھوعہ، ریاسی، بارہ مولہ، بجبہاڑہ، کپواڑہ اور سرینگر سینٹرل جیل میں محبوسین کے ساتھ جیل حکام کی طرف سے غیر انسانی سلوک روا رکھے جانے اور انہیں غذائی اجناس اور طبی سہولیات سے محروم رکھے جانے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر حریت کے سینئر راہنما محمد یوسف نقاش نے نماز جمعہ سے قبل حیدرپورہ جامع مسجد میں ایک اجتماع سے بھی خطاب کیا۔ اس دوران حریت ترجمان نے پولیس تھانہ بجبہاڑہ کی طرف سے حریت سیکریٹری جنرل غلام نبی سمجھی کو خانہ نظربند کرنے کی آمرانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
Comments are closed.