25برسوں میں1500کرور روپے وادی سے جموں منتقل
سرینگر/22جولائی// کشمیر اکنامک الائنس نے جموں چیمبر آف کامرس کی طرف سے امرناتھ یاترا کے بعد ایجی ٹیشن کی دھمکی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسلامی چینلوں پر پابندی عائد کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ سرینگر کے وزیر باگ علاقے میں کشمیر اکنامک الائنس اور اس کی اکائی سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کا افتتاح کیا۔سی این آئی کے مطابق اس موقعہ پر الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری اور کارڈی نیشن کمیٹی کے سربراہ حاجی محمد اکبر پال نے مشترکہ طور پر ربن کاٹ کر نئے دفتر کا افتتاح کیا۔تقریب پر موجود نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری نے وادی میں اسلامی چینلوں پر پابندی کو بے جا اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی چینل غیر ضروری پروگرام چلاتی تھی،تو اس کو بند کرنا چاہے تھا،تاہم اسلام اور امن کا پیغام دینی والی ان چینلوں کو بند کر کے انتظامیہ اور مرکز نے کھل کر اپنی مسلم کش پالیسی کی عکاسی کی۔ تقریب سے خطاب کے دوران کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کھٹوعہ عصمت ریزی و قتل کیس میں ملزم کے وکیل کو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نامزد کرنے کو افسوس ناک قرار دیتے کہا کہ ان کی نامزدگی از خود انصاف کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل تک ریاست کی مخالفت کرنے والے شخص اور ملزمان کا ساتھ دینے والے وکیل کو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل تعینات کرنا اکثریتی طبقے کے نام ایک ایک پیغام ہے،کہ جس طرح بھارت کے دیگر ریاستوں میں فرقہ پرستوں کا بھول بھالا ہے،اور وہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں،اس سے جموں کشمیر بھی بچا نہیں ہے۔ڈار نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر وہ سرکاری حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے،جس میں انہیں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نامزد کیا گیا ہے،وگرنہ کشمیر اکنامک الائنس سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہوجائے گی۔جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز کے اس بیان کی مذمت کی،جس میں انہوں نے ’’امرناتھ یاترا کے بعد جموں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کے خلاف ایجی ٹیشن کی دھمکی دی ہے‘‘۔ کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین نے بتایا کہ گزشتہ28برس سے کشمیر کے ساتھ امتیازی سلوک رئو رکھا جا رہا ہے،اور اس کی عکاسی صاف اعداد و شمار سے نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ28برسوں میں تقریباً1500کروڑ روپے کا تعمیراتی فنڈ کشمیر سے جموں منتقل کیا گیا،اور جموں چیمبر واہ ویلا کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اصل میں سب کچھ پردہ پوشی میں رکھنے کیلئے جموں چیمبر ڈرامہ رچا رہا ہے،تاہم انہیں کسی بھی صورت میں ریاست کے پرامن ماحول سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔فاروق احمد ڈار نے کشمیر کے کچھ تجارتی لیڈروں کی اس معاملے پر خاموشی کو بھی معنی خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوستی نبھانے کے چکر میں وہ قوم کے جذبات اور حقوق پر شب خون ما ر رہے ہیں۔اس موقعہ پر الائنس کے ترجمان حاجی محمد صدیق رونگہ نے گورنر انتظامیہ پر برستے ہوئے کہا کہ ریاستی گورنر کے مشیر تجربہ کار اور کشمیر کے اصل مسائل سے واقف ہے،تاہم اس کے باوجود ذمینی سطح پر کوئی بھی کام نہیں کیا جا رہا ہے۔تقریب میں حاجی نذیر احمد زرگر،نائب چیئرمین اعجاز احمد شہدار، جاوید احمد زرگر، شبیر احمد کلوال اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔
Comments are closed.