کشمیر مسئلہ ایک حقیقت ، حل نہیں کیا جائیگا دونوں ممالک کے درمیان امن وامان قائم نہیںہوسکتا
سرینگر/22جولائی// پاکستان کے مفادات پر سمجھوتہ کے بغیر وہ بھارت اور افغانستا ن کے ساتھ برابر ی کی بنیاد پر مذاکرات کیلئے تیار ہے کی بات کرتے ہوئے پاکستان کے صدرممنون حسین نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور حق خود ارادیت کی کشمیریوں کی تحریک کو ہر سطح پر کامیاب بنایا جائیگا ۔پاکستان کی امن کوششوں پر بھارت کی سردمہری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ریڈیو پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹریو میں پاکستان کے صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کیساتھ تعلقات کو برابری کی سطح پر استوار کرنے کا حامی ہے ۔ پاکستانی صدر کا کہنا تھا کہ ملک کو نازک صورتحال سے نکالنے کیلئے پڑوسی ممالک کیساتھ بہتر تعلقات ناگزیر ہیں اور بھارت کیساتھ بھی بہتر تعلقات کی امید رکھنی ہوگی ۔ تاہم انہوںنے کہاکہ کشمیر مسئلے پر بھارت کیساتھ یکطرفہ سمجھوتہ ممکن نہیں ہے بلکہ برابری کی سطح پر امن مذاکرات کی بحالی کویقینی بنایا جا سکتا ہے ۔ کشمیر مسئلے کا ذکر چھیڑ دیا اور اعلان کیا کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی تحریک جائز ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اس تحریک کو ناجائز اور دہشت گردی قرار نہیں دے سکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کشمیر مسئلے کو ہر ایوان میں پہنچا دیا ہے اور حتی کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے اس مسئلے کے حل کیلئے عالمی براداری کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا ۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کے حالات انتہائی گھمبیر ہیں اور موجودہ صورتحال پاکستان کیلئے تشویشناک ہے ۔ ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کو جتنا بھی وقت ملے گا وہ بھر پور طریقے سے نواز شریف کی کشمیر پالیسی کو آگے بڑھائیں گے اور بھارت کیساتھ تعلقات کو برابری کی سطح پر برقرار رکھنے اور اس میں بہتر لانے کی کوشش کریں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نے کشمیر مسئلے کے حل کے حوالے سے دنیا کے سامنے ایک نقش راہ رکھ دیا ہے اور بھارت کو بھی اس کافائدہ اٹھانا چاہئے تاکہ حالات بہتر ہوں اور دونوں طرف سے جاری کشیدگی کو ختم کیا جا سکے ۔ممنون حسین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے حالات انتہائی خراب ہیں اور بھارت کی طرف سے کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہے جو پاکستان کیلئے ناقابل قبول ہے تاہم ان کی حکومت کشمیر مسئلے کو عالمی ایوانوں میں پہنچاتی رہیگی اور ایسے میں بھارت کیساتھ بہتر تعلقات کو یقینی بنانے کی بھی کوشش کی جائیگی ۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر مسئلہ ایک حقیقت ہے اور جب تک اس کو حل نہیں کیا جائیگا دونوں ممالک کے درمیان امن وامان قائم نہیں ہوسکتا ہے تاہم انہوںنے کنٹرول لائن پر کشیدگی کو بد قسمتی قرار دیتے ہوئے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کسی بھی طور پر ٹھیک نہیں ہے کیونکہ آر پار لاکھوں کی تعداد لوگوں کی نیند اور امن خراب ہوجاتا ہے ۔ لہذا اس پر روک لگانی ہوگی ۔
Comments are closed.