وزیر اعلیٰ نے متوقع برفباری اور بارش سے قبل موسم سرما کی تیاریوں کا جائزہ لیا

سری نگر/20دسمبر

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں آئندہ ہفتے کے آخر میں متوقع برف باری اور ممکنہ بارش کے پیش نظر اِنتظامیہ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

میٹنگ میں کشمیر اور جموں دونوں صوبوںمیں مختلف محکموں کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور عوامی زِندگی میں کم سے کم خلل کو یقینی بنانے کے لئے ریسپانس میکانزم کو مزید موثر بنانے پر غوروخوض کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں صوبوںمیں موسمِ سرما کی تیاریوں کے منصوبے مجموعی طور پر درست سمت میں ہیں، تاہم اصل امتحان ان کی مو¿ثر عمل آوری میں ہے۔ اُنہوں نے نوٹ کیا کہ اس ویک اینڈ پر بارش متوقع ہے ، یہ موسم کے آخر میں آنے والی زیادہ شدید حالتوں سے کم ہو گی ، جو انتظامیہ کی تیاریوں کو بہتر اور مضبوط بنانے کا قیمتی موقع فراہم کرتی ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا،”موسمِ سرما کی تیاریوں کے منصوبے بروقت ہیں، تاہم کسی بھی منصوبے کا اصل امتحان اس کے عملی آوری میں ہوتا ہے۔ متوقع موسمی صورتحال ہمیں اس بات کا موقع فراہم کرتی ہے کہ سخت حالات کے آغاز سے قبل ہم اَپنی تیاریوں کو مزید بہتر بنا سکیں۔“
اُنہوں نے موسمِ سرما کے دوران حکومت کی بنیادی ذمہ داریوں کو اُجاگر کرتے ہوئے زور دیا کہ اِنتظامیہ کی کارکردگی کو بنیادی طور پر تین اہم پیمانوں بروقت سڑکوں کی صفائی، بلا تعطل بجلی کی فراہمی اور پینے کے پانی کی دستیابی پرپرکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا،”یہ تینوںسڑکیں، بجلی اور پانی ہمارے موسمِ سرما کے ردِعمل کی اے بی سی ہیں۔ باقی تمام امور انہی سے جڑے ہیں۔لوگوں کی ہسپتالوں تک رسائی، آواجاہی اور روزمرہ زِندگی کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم انہیں کس قدر مو¿ثر طریقے سے سنبھالتے ہیں۔“اُنہوں نے دونوں صوبوںکے تمام محکموں کو ہدایت دی کہ برفباری شروع ہوتے ہی ان شعبوں کو اعلیٰ ترین ترجیح دی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے خالصتاً ردِ عمل پر مبنی طریقہ کار کی بجائے پیشگی تیاری کے طریقہ کار کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے محکموں کو ہدایت دی کہ جہاں ضرورت ہو وہاں افرادی قوت اور مشینری کی پیشگی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے ۔
وزیر اعلیٰ نے بجلی شعبے کے حوالے سے ٹرانسفارمر آئل کی دستیابی پر سخت نگرانی کی ہدایت دی ۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ اس سال سپلائی بڑھا دی گئی ہے لیکن خبر دار کیا کہ اگرکوئی رپورٹ آئی تو اس کی وجہ غالباً چوری ہو گی جسے روکنا ضروری ہو گا ۔
اُنہوں نے صحت کی تیاریوں کے سلسلے میں 4X4 ایمبولینسوں کی محدود دستیابی کو تسلیم کیا لیکن موجودہ وسائل کے بہترین اِستعمال پر زور دیا ۔
عمر عبداللہ نے شہری تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے بالخصوص سری نگر میں پانی نکاسی کے انتظامات پر زور دیا ۔ اُنہوں نے ہدایت دی کہ واٹر لاگنگ کے شکار علاقوںمیںموبائل ڈی واٹرنگ پمپوں کی پیشگی تعینات کیا جائے ۔
اُنہوں نے موسم کی خرابی کے باعث پروازں میں خلل کے دوران سری نگر ائیر پورٹ پر مسافروں کی سہولیات کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا ۔
وزیر اعلیٰ نے دور افتادہ اور برف سے ڈھکے علاقوں کیلئے ہیلی کاپٹر سروسز کے بارے میں کپواڑہ اور بانڈی پورہ جیسے علاقوں کیلئے ہیلی سروسز کے جلد آپریشنل ہونے پر اُمید کا اظہار کیا ۔
اُنہوں نے جموں صوبہ کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے نوٹ کیا کہ برفباری کی تیاریاں بڑی حدتک مکمل ہیں لیکن ستمبراکتوبر میں شدید بارشوں کے بعد عارضی طور پر بحال کی گئی سڑکوں کی کمزوری کے بارے میں خبر دا ر کیا ۔ انہوں نے لینڈ سلائیڈنگ سے بچاو¿ اور نقصان کی صورت میں فوری بحالی اور متبادل راستوں کے قیام کیلئے زیادہ چوکنا رہنے پر زوردیا۔
انہوں نے کہا ”یہ خاص طور پر این ایچ 44 پر اہم ہے خاص طور پر ناشری اور ادھمپور کے درمیان جہاں ہم نے پہلے شدید خلل کا سامنا کیا تھا ۔ شدید بارش کی صورت میں نیشنل ہائی وے پر طویل بندش نہیں ہونی چاہئیے ۔
وزیرا علیٰ نے اپنے خطاب کے اختتام پر اعتماد کا اظہار کیا کہ چوبیس گھنٹے کنٹرول رومز فعال ہیں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آنے والے موسم کی شدت سے سیکھے گئے سبق کو مستقبل کی تیاری کے منصوبوں میں شامل کیا جائے گا تا کہ انتظامیہ کے ردِ عمل کو مزید مضبوط بنایا جا سکے ۔
میٹنگ میں وزراءسکینہ ایتو ، جاوید ڈار ، ستیش شرما ، وزیر اعلیٰ کے مشیر ، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، اے سی ایس پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ، اے سی ایس پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ ، جنرل ایڈمنسٹریشن، انفارمیشن ، فوڈ ، سول سپلائیز اینڈ کنزیومر افئیرز ، ڈیزاسٹرمینجمنٹ ، ریلیف اینڈ ری ہیبلی ٹیشن ، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، رورل ڈیولپمنٹ ،ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹوںکے ایڈمنسٹریٹویوسیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔

Comments are closed.